نئی دہلی: جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والے اتحاد نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقتدار کی چابیاں اپنے پاس رکھ لیں۔ نئے چیف منسٹر کے طور پر ہیمنت سورین کی حلف برداری کی تقریب 28 نومبر کو ہوگی۔ خبر کے مطابق لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین کی تقریب حلف برداری میں شرکت کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف مخلوط حکومت میں کانگریس کو دیے گئے چار وزارتی عہدوں کے لیے لابنگ بھی تیز ہوگئی ہے۔ اس وجہ سے کئی نو منتخب ایم ایل اے دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین منگل کو قومی راجدھانی آئے تھے تاکہ راہول گاندھی اور کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے کو اپنی حلف برداری کی تقریب میں ذاتی طور پر مدعو کریں۔ معلومات کے مطابق جھارکھنڈ میں کانگریس کے کوٹے سے کتنے لیڈر وزراء کے طور پر حلف لیں گے اس پر بھی بات چیت ہونے کی امید ہے۔
اس موضوع پر، جھارکھنڈ کے اے آئی سی سی انچارج غلام احمد میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہیمنت سورین راہل گاندھی اور کانگریس صدر کھرگے کو حلف برداری کی تقریب میں مدعو کرنے دہلی پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وقت رہا تو وہ حلف برداری میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار ایونٹ کا فارمیٹ طے ہونے کے بعد اعلیٰ کمان کانگریس کوٹہ سے وزراء کے ناموں کو حتمی شکل دے گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ جھارکھنڈ کی جیت نے بی جے پی کی پولرائزیشن کی سیاست کو شکست دی ہے اور ملک کو آگے بڑھنے کا راستہ دکھایا ہے۔ انڈیا بلاک حکومت پچھلے پانچ سالوں میں کیے گئے ترقیاتی اور فلاحی کاموں کی وجہ سے دوبارہ اقتدار میں آ رہی ہے۔ غلام احمد میر نے کہا کہ جھارکھنڈ میں این ڈی اے کے خلاف انڈیا بلاک کی مسلسل دوسری شاندار جیت ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب اتحاد کو مہاراشٹر میں چونکا دینے والی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پارٹی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ پرانے چہروں میں دیپیکا پانڈے سنگھ بھی شامل ہو سکتی ہیں جنہیں انتخابات سے چند ماہ قبل وزیر بنایا گیا تھا۔ میر نے کہا کہ یہ فطری ہے کہ ایم ایل اے وزارتی عہدوں کے لیے لابنگ کریں گے، لیکن فیصلہ ہائی کمان کرے گی۔
دریں اثنا، سابق ریاستی یونٹ کے سربراہ راجیش ٹھاکر نے کہا کہ بی جے پی نے ہیمنت سورین کی قیادت میں پچھلی حکومت کو ہٹانے کی کوشش کی تھی اور بعد میں چمپائی سورین کو اس میں شامل کیا تھا، جس نے ہیمنت کی جگہ لے لی تھی جب وہ جیل میں تھے۔ قبائلی علاقے انہوں نے کہا کہ یہ بھگوا پارٹی کے لئے ایک پیغام ہے اور امید ہے کہ انہیں یہ پیغام ملے گا۔ ٹھاکر نے کہا، جہاں تک کانگریس کا تعلق ہے، ہم وعدوں پر کام کرنے اور پارٹی تنظیم کو مضبوط بنانے پر توجہ دیں گے۔