ETV Bharat / state

AMU non-teaching staff strike اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا دھرنا شروع

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 28, 2023, 10:52 PM IST

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملازمین نے اپنی ملازمت کو مستقل کرنے، تنخواہوں میں اضافہ اور علاونس دئے جانے کے اپنے دیرینہ مطالبات کو لیے کر رجسٹرار آفس کے سامنے دھرنا شروع کر دیا ہے۔ AMU non-teaching staff strike

اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا دھرنا شروع
اے ایم یو کے غیر تدریسی ملازمین کا دھرنا شروع

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا آٹھ ہزار تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین ہیں جن میں سے تین ہزار غیر تدریسی ملازمین غیر مستقل اور ڈیلی ویجر ہیں، جو برسوں سے اپنی خدمات انجام دئے رہے ہیں جن کا ایکسٹینشن ہر برس، ایک برس کے لیے دسمبر ماہ میں ہوتا ہے۔ برسوں سے غیر مستقل ملازمین اس امید سے یونیورسٹی میں اپنی خدمات انجام دئے رہیں کہ یونیورسٹی انتظامیہ جلد ہی انہیں مستقل کر دئے گی، ان میں ایسے بہت سے ملازمین ایسے ہیں، جو کم عمری میں ائے او بڑھاپے کی جانب مائل ہو چکے ہیں، کچھ جوانی میں آئے اب بوڑھے ہو چلے، ہیں کتنوں کے بال سیاہ سے سفید ہو گئے لیکن ان کا انتظار انتظار ہی بنا ہوا ہے۔

واضح رہے دو روز قبل غیر تدریسی ملازمین نے انتظامیہ بلاک پر زبردست احتجاج کیا، یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی، 48؍گھنٹے کے الٹیمیٹم کے بعد دھرنا لگانے کا اعلان بھی کیا تھا جس بعد آج سے دھرنا شروع کر دیا ہے۔

غیر تدریسی ملازمین نے اپنے انہیں مطالبات کے لیے گزشتہ برس دسمبر ماہ میں زبردست احتجاج کیا تھا، جسکے نتیجہ میں انہیں ایکسٹنشن ملا۔ لوگوں کو اب ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ جیسے انتظامیہ نے اپنا من بنا سا لیا ہے کہ ہر تین ماہ کے بعد ملازمین رجسٹرار آفس پر زبردست احتجاج کریں، جسکے بعد یونیورسٹی انتظامیہ ان کا ایکسٹینشن تین ماہ کے لئے اس یقین دہانی کے ساتھ کردیتے ہیں کہ جلد آپ کی ملازمت مستقل کر دی جائے گی، لیکن انتظامیہ کی جانب سے تسلی صرف تسلی ہی ثابت ہو تی رہی ہے۔

بدھ کو ہوئے احتجاج میں غیر تدریسی ملازمین نے جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کر یونیورسٹی انتظامیہ بلاک پر بڑی تعداد میں زبردست احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ انتظامیہ بلاک پر انتظامیہ کے سامنے ملازمین نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی، یونیورسٹی رجسٹرار واپس جاؤ کے نعرے بھی لگائے ۔احتجاج میں شامل ملازمین نے انتظامیہ کو 48؍ گھنٹے کا الٹیمیٹم دیا تھا کہ اگر انکے مطالبات پورئے نہیں ہوئے تو وہ دھرنا دیں گے۔ 48؍گھنٹے کا قوت مکمل ہونے کے بعد جب ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو انہوں نے رجسٹرار آفس کے سامنے دھرنا دینا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Vice Chancellor of AMU اے ایم یو کے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے۔۔۔؟


ملازمیں کا کہنا ہے کہ ہمیں انتظار کرتے کرتے برسوں گزر گئے ہیں انتظامیہ اپنے سارے کام کر رہا ہے، تدریسی عملے کی تقرری کر رہا ہے لیکن ہمیں نظر انداز کر رہا ہے۔ملازمین کے مطابق یا یونیورسٹی انتظامیہ جلد ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ بلا کر ہمارے مسائل حل کریں، ہمیں مستقل کرئے، ہماری تنخواہ میں اضافہ کرئے اور ہمارے الاؤنس کو بحال کریں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کا ایکسٹینشن 30؍ اکتوبر کو ہی ختم ہوگیا تھا، گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے ہم اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن انتظامیہ نے ایکسٹینشن نہیں کیا، جلد ایکسٹینشن کریں تاکہ ہماری تنخواہ ہمیں مل سکے۔

علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا آٹھ ہزار تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین ہیں جن میں سے تین ہزار غیر تدریسی ملازمین غیر مستقل اور ڈیلی ویجر ہیں، جو برسوں سے اپنی خدمات انجام دئے رہے ہیں جن کا ایکسٹینشن ہر برس، ایک برس کے لیے دسمبر ماہ میں ہوتا ہے۔ برسوں سے غیر مستقل ملازمین اس امید سے یونیورسٹی میں اپنی خدمات انجام دئے رہیں کہ یونیورسٹی انتظامیہ جلد ہی انہیں مستقل کر دئے گی، ان میں ایسے بہت سے ملازمین ایسے ہیں، جو کم عمری میں ائے او بڑھاپے کی جانب مائل ہو چکے ہیں، کچھ جوانی میں آئے اب بوڑھے ہو چلے، ہیں کتنوں کے بال سیاہ سے سفید ہو گئے لیکن ان کا انتظار انتظار ہی بنا ہوا ہے۔

واضح رہے دو روز قبل غیر تدریسی ملازمین نے انتظامیہ بلاک پر زبردست احتجاج کیا، یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی، 48؍گھنٹے کے الٹیمیٹم کے بعد دھرنا لگانے کا اعلان بھی کیا تھا جس بعد آج سے دھرنا شروع کر دیا ہے۔

غیر تدریسی ملازمین نے اپنے انہیں مطالبات کے لیے گزشتہ برس دسمبر ماہ میں زبردست احتجاج کیا تھا، جسکے نتیجہ میں انہیں ایکسٹنشن ملا۔ لوگوں کو اب ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ جیسے انتظامیہ نے اپنا من بنا سا لیا ہے کہ ہر تین ماہ کے بعد ملازمین رجسٹرار آفس پر زبردست احتجاج کریں، جسکے بعد یونیورسٹی انتظامیہ ان کا ایکسٹینشن تین ماہ کے لئے اس یقین دہانی کے ساتھ کردیتے ہیں کہ جلد آپ کی ملازمت مستقل کر دی جائے گی، لیکن انتظامیہ کی جانب سے تسلی صرف تسلی ہی ثابت ہو تی رہی ہے۔

بدھ کو ہوئے احتجاج میں غیر تدریسی ملازمین نے جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کر یونیورسٹی انتظامیہ بلاک پر بڑی تعداد میں زبردست احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ انتظامیہ بلاک پر انتظامیہ کے سامنے ملازمین نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی، یونیورسٹی رجسٹرار واپس جاؤ کے نعرے بھی لگائے ۔احتجاج میں شامل ملازمین نے انتظامیہ کو 48؍ گھنٹے کا الٹیمیٹم دیا تھا کہ اگر انکے مطالبات پورئے نہیں ہوئے تو وہ دھرنا دیں گے۔ 48؍گھنٹے کا قوت مکمل ہونے کے بعد جب ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو انہوں نے رجسٹرار آفس کے سامنے دھرنا دینا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Vice Chancellor of AMU اے ایم یو کے وائس چانسلر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے۔۔۔؟


ملازمیں کا کہنا ہے کہ ہمیں انتظار کرتے کرتے برسوں گزر گئے ہیں انتظامیہ اپنے سارے کام کر رہا ہے، تدریسی عملے کی تقرری کر رہا ہے لیکن ہمیں نظر انداز کر رہا ہے۔ملازمین کے مطابق یا یونیورسٹی انتظامیہ جلد ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ بلا کر ہمارے مسائل حل کریں، ہمیں مستقل کرئے، ہماری تنخواہ میں اضافہ کرئے اور ہمارے الاؤنس کو بحال کریں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کا ایکسٹینشن 30؍ اکتوبر کو ہی ختم ہوگیا تھا، گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے ہم اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن انتظامیہ نے ایکسٹینشن نہیں کیا، جلد ایکسٹینشن کریں تاکہ ہماری تنخواہ ہمیں مل سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.