ETV Bharat / state

AMU Mushaira اے ایم یو طلباء نے کیمپس میں مشاعرہ منعقد نہیں ہونے دیا - روز اے ایم یو الومنائی افیئر کمیٹی

عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) انتظامیہ طلبہ برادری کی مخالفت کے سبب کیمپس میں مشاعرے منعقد نہیں کرواپائی۔ طلبہ نے نماز ادا کرنے کے بعد ایک بار پھر مستقبل وائس چانسلر کا مطالبہ کارگزار وائس چانسلر سے کیا۔

اے ایم یو طلباء نے کیمپس میں مشاعرہ منعقد نہیں ہونے دیا
اے ایم یو طلباء نے کیمپس میں مشاعرہ منعقد نہیں ہونے دیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 26, 2023, 8:03 PM IST

اے ایم یو طلباء نے کیمپس میں مشاعرہ منعقد نہیں ہونے دیا

علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں ہفتے کے روز اے ایم یو الومنائی افیئر کمیٹی اور ورٹیکس ایونٹ دبئی کی جانب سے ہونے والے آل اندیا مشاعرے میں کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی شرکت کی مخالفت اور مشاعرہ سے زیادہ مستقل وائس چانسلر کی ضرورت کا مطالبہ کرتے ہوئے مشاعرہ کی مخالفت کی تھی۔اس کے سبب ہی یونیورسٹی انتظامیہ نے مشاعرے کے وقت سے چند گھنٹوں قبل ہی کینیڈی آڈیٹوریم پر مشاعرے کے ملتوی ہونے کا اشطہار لگا دیا۔ مشاعرہ کو یونیورسٹی کیمپس میں نہیں کرواکر باہر کلیان سنگھ ہیبیٹیت سینٹر میں آن لائن کروانا پڑا جس میں کارگزار وائس چانسلر نے شرکت نہیں کی۔

اس طرح طلبہ نے نہ صرف یونیورسٹی انتظامیہ کو بلکہ پوری دنیا کو یہ احساس کرا دیا ہے کہ طلبہ سے درسگاہ ہوتی ہے نہ کہ درسگاہ اور انتظامیہ کی وجہ سے طلبہ ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں، گزشتہ ۱۷ستمبر کو شام سات بجے کینیڈی آڈیٹوریم میں آل انڈیا مشاعرہ منعقد کیا جانے والا تھا، اس مشاعرے کا اہتمام، الومنائی افیئر کمیٹی اور نام کی ایک کمپنی کے زیر اہتمام ہونا تھا ،اس مشاعرے میں بطور مہمان خصوصی کارگزار وائس چانسلر پروفیسر گلریز شریک ہونے والے تھے جس کی وجہ سے اے ایم یو طلبہ اور طلباء یونین کے سابق عہدیداران زبردست مخالفت کر رہےتھے۔

واضح رہے گزشتہ تقریبا دو برس سے اے ایم یو میں کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے اس کے پینل کی تشکیل میں ہورہی تاخیر سے اے ایم یو طلبہ برادری اور قدیمی طلبہ کافی فکر مند اور کارگزار وائس چانسلر کے رویہ سے ناراط ہیں۔

17 ستمبر کو اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق جنرل سکریٹری سید ابرار احمد عرف چیکو نے طلبہ یونین کے سابق عہدیداران، اے ایم یو ٹیچرس اسو سی ایشن کے موجودہ اور سابق عہد یداران، سابق اور موجودہ اے ایم یو ای سی ممبران، سابق اورموجودہ اے ایم یو کورٹ ممبران اور قدیمی طلبہ کی ایک اہم مشترکہ اجلاس اے ایم یو اسٹاف کلب میں بلایا تھا۔ اس اجلاس کے بعد اولڈ بائز کا ایک وفد کارگزار وائس چانسلر سے ملنے انکی رہائش گاہ پر گیا تو انہوں کیسی صورت اولڈ بائز سے ملاقات نہیں کی۔ جسکےنتیجہ میں طلبہ غم وغصہ میں بھر گئے۔

سابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے پینل تیار کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ ایک برس کی توسیع حاصل کی ،لیکن اس درمیان کوئی پیش رفت نہ ہوئی، 2 مئی 2023 میں طارق منصور کے استعفیٰ کے بعد سے پروفیسر محمد گلریز کارگزار وائس کی حیثیت سے عہدے پر فائز ہیں، اس پورے معاملہ میں یہ بات نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ شرمناک اور کربناک پہلو یہ ہے کہ تقریباً پانچ ماہ گزر نے کے بعد بھی پروفیسر گلریز کی جانب سے مستقل وائس چانسلر کے پینل کی تشکیل کے لیے کوئی پیش رفت یا ہلکی سی بھی کوشش نظر نہیں آئی اورکوئی سنجیدگی کا اظہا ر کیے بغیر اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔

طلبہ کا کہنا ہے کارگزار وائس چانسلر کی عدم موجودگی کی وجہ سے یونیورسٹی میں حالات بگڑ رہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمنے مشاعرہ میں وائس چانسلر کی شرکت کی مخالفت کی جس کے نتیجے میں مشاعرہ کیمپس میں ہی منعقد نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:Muslim Rajput Welfare Association دانش علی معاملے میں مسلم راجپوت ویلفیئر ایسوسی ایشن نے صدر کو میمورنڈم دیا

اے ایم یو کیمپس میں مشاعرہ نہ ہونے پر طلبہ نے خوشی کا اظہار کیا، مغرب کی نماز کینیڈی آڈیٹوریم کے باہر ادا کی، اسے اپنی جیت قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک مستقل وائس چانسلر کا انتخاب نہیں ہو جاتا، طلبہ کو ان کا حق یعنی طلبہ یونین نہیں مل جاتی، یونیورسٹی میں اس طرح کا کوئی پروگرام منعقد نہ کیا جائے اور اگر انتظامیہ ایسا کرتی ہے تو اسے ہونے نہیں دیا جائے گا اور مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے جلد پینل تشکیل نہ دیا گیا تو کارگزار وائس چانسلر کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا اور انہیں کسی بھی پروگرام میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اے ایم یو طلباء نے کیمپس میں مشاعرہ منعقد نہیں ہونے دیا

علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں ہفتے کے روز اے ایم یو الومنائی افیئر کمیٹی اور ورٹیکس ایونٹ دبئی کی جانب سے ہونے والے آل اندیا مشاعرے میں کارگزار وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی شرکت کی مخالفت اور مشاعرہ سے زیادہ مستقل وائس چانسلر کی ضرورت کا مطالبہ کرتے ہوئے مشاعرہ کی مخالفت کی تھی۔اس کے سبب ہی یونیورسٹی انتظامیہ نے مشاعرے کے وقت سے چند گھنٹوں قبل ہی کینیڈی آڈیٹوریم پر مشاعرے کے ملتوی ہونے کا اشطہار لگا دیا۔ مشاعرہ کو یونیورسٹی کیمپس میں نہیں کرواکر باہر کلیان سنگھ ہیبیٹیت سینٹر میں آن لائن کروانا پڑا جس میں کارگزار وائس چانسلر نے شرکت نہیں کی۔

اس طرح طلبہ نے نہ صرف یونیورسٹی انتظامیہ کو بلکہ پوری دنیا کو یہ احساس کرا دیا ہے کہ طلبہ سے درسگاہ ہوتی ہے نہ کہ درسگاہ اور انتظامیہ کی وجہ سے طلبہ ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں، گزشتہ ۱۷ستمبر کو شام سات بجے کینیڈی آڈیٹوریم میں آل انڈیا مشاعرہ منعقد کیا جانے والا تھا، اس مشاعرے کا اہتمام، الومنائی افیئر کمیٹی اور نام کی ایک کمپنی کے زیر اہتمام ہونا تھا ،اس مشاعرے میں بطور مہمان خصوصی کارگزار وائس چانسلر پروفیسر گلریز شریک ہونے والے تھے جس کی وجہ سے اے ایم یو طلبہ اور طلباء یونین کے سابق عہدیداران زبردست مخالفت کر رہےتھے۔

واضح رہے گزشتہ تقریبا دو برس سے اے ایم یو میں کوئی مستقل وائس چانسلر نہیں ہے اس کے پینل کی تشکیل میں ہورہی تاخیر سے اے ایم یو طلبہ برادری اور قدیمی طلبہ کافی فکر مند اور کارگزار وائس چانسلر کے رویہ سے ناراط ہیں۔

17 ستمبر کو اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق جنرل سکریٹری سید ابرار احمد عرف چیکو نے طلبہ یونین کے سابق عہدیداران، اے ایم یو ٹیچرس اسو سی ایشن کے موجودہ اور سابق عہد یداران، سابق اور موجودہ اے ایم یو ای سی ممبران، سابق اورموجودہ اے ایم یو کورٹ ممبران اور قدیمی طلبہ کی ایک اہم مشترکہ اجلاس اے ایم یو اسٹاف کلب میں بلایا تھا۔ اس اجلاس کے بعد اولڈ بائز کا ایک وفد کارگزار وائس چانسلر سے ملنے انکی رہائش گاہ پر گیا تو انہوں کیسی صورت اولڈ بائز سے ملاقات نہیں کی۔ جسکےنتیجہ میں طلبہ غم وغصہ میں بھر گئے۔

سابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے پینل تیار کرنے کی یقین دہانی کے ساتھ ایک برس کی توسیع حاصل کی ،لیکن اس درمیان کوئی پیش رفت نہ ہوئی، 2 مئی 2023 میں طارق منصور کے استعفیٰ کے بعد سے پروفیسر محمد گلریز کارگزار وائس کی حیثیت سے عہدے پر فائز ہیں، اس پورے معاملہ میں یہ بات نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ شرمناک اور کربناک پہلو یہ ہے کہ تقریباً پانچ ماہ گزر نے کے بعد بھی پروفیسر گلریز کی جانب سے مستقل وائس چانسلر کے پینل کی تشکیل کے لیے کوئی پیش رفت یا ہلکی سی بھی کوشش نظر نہیں آئی اورکوئی سنجیدگی کا اظہا ر کیے بغیر اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔

طلبہ کا کہنا ہے کارگزار وائس چانسلر کی عدم موجودگی کی وجہ سے یونیورسٹی میں حالات بگڑ رہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمنے مشاعرہ میں وائس چانسلر کی شرکت کی مخالفت کی جس کے نتیجے میں مشاعرہ کیمپس میں ہی منعقد نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:Muslim Rajput Welfare Association دانش علی معاملے میں مسلم راجپوت ویلفیئر ایسوسی ایشن نے صدر کو میمورنڈم دیا

اے ایم یو کیمپس میں مشاعرہ نہ ہونے پر طلبہ نے خوشی کا اظہار کیا، مغرب کی نماز کینیڈی آڈیٹوریم کے باہر ادا کی، اسے اپنی جیت قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک مستقل وائس چانسلر کا انتخاب نہیں ہو جاتا، طلبہ کو ان کا حق یعنی طلبہ یونین نہیں مل جاتی، یونیورسٹی میں اس طرح کا کوئی پروگرام منعقد نہ کیا جائے اور اگر انتظامیہ ایسا کرتی ہے تو اسے ہونے نہیں دیا جائے گا اور مستقل وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے جلد پینل تشکیل نہ دیا گیا تو کارگزار وائس چانسلر کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا اور انہیں کسی بھی پروگرام میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.