مجبوراً حاملہ خاتون کے شوہر محمد مرشد نے اپنی بیوی کو مال بردار گاڑی سے سیکٹر 30 ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کرنا پڑا۔ اس معاملے کے بعد محکمہ صحت کی کلائی کھلتی دکھائی دے رہی ہے۔
وہیں جب سی ایم ایس ڈاکٹر وندنا شرما سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ایمبولینس کی جواب دیہی سی ایم او کی ہے ان سے بات کریں۔
سیکٹر 5 ہرولہ کے رہائشی محمد مرشد نے بتایا کہ ان کی اہلیہ نرگس حاملہ تھیں۔ درد اٹھنے کے بعد اس نے ایمبولینس کو فون کرنے کے لئے تین کالیں کیں لیکن کوئی جواب نہ ملنے کی وجہ سے وہ اپنی اہلیہ کو ایک مال بردار گاڑی میں ڈسٹرکٹ اسپتال لے جانا پڑا۔
معلومات دیتے ہوئے اس کے شوہر نے بتایا کہ تین بار فون کرنے پر بھی ایمبولینس نہیں پہنچی اور بیوی کو شدید تکلیف ہو رہی تھی، تب وہ وہاں سے مال بردار گاڑی لے کر ہرولہ پہنچا۔ اور گھر سے بیوی کے ساتھ سیکٹر 30 ڈسٹرکٹ ہسپتال آئے ہیں۔
ایک طرف جہاں مسلسل محکمہ ایمبولینس رسپانس ٹائم پر واہ واہی لوٹتا ہے تو وہیں ایسے معاملے میں محکمہ صحت کے تمام دعووں کو کھوکھلا ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔