کاشتکاروں کا الزام ہے کہ، ' گاؤں کے پردھان سندر سنگھ نے محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر کچھ کاشتکاروں کی کھیتی کی زمین کو محکمہ جنگلات کو دے دی گئی ہے۔'
کاشتکاروں نے محکمہ جنگلات پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ، ' ہماری کھیتی برباد کر محکمہ جنگلات اس زمین پر پودے لگا رہا ہے۔'
کاشت کاروں نے میڈیا سے بتایا کہ، ' تقریباً 55 کاشتکاروں کی زمین 1982 میں کاشتکاروں کو کھیتی کرنے کے لیے پٹے پر دی تھی، تب سے لے کر اب تک کاشتکار زمین پر کھیتی کرتے چلے آ رہے ہیں۔ محکمہ جنگلات نے بنا کسی اطلاع کے زمین پر قبضہ کر کھیتی کی زمین پر پودے لگا دیے ہیں۔
ساتھ ہپی کاشتکاروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ، 'یہ سب کام گاؤں کے پردھان سندر سنگھ نے محکمہ جنگلات سے مل کر کیا ہے۔'
جب اس معاملے میں سکندر پرپٹی گاؤں کے پردھان سے معلومات کی گئی تو پردھان نے بتایا کہ، 'ان کاشتکاروں کے پٹے 1982 میں ہوئے تھے اور اب یہ زمین کے پٹے 2003 میں ختم ہو چکے ہیں۔ جس کے چلتے اب اس زمین کو محکمہ جنگلات نے قبضہ کر اس زمین پر پودے لگائے ہیں۔'