ETV Bharat / state

Naat Reciter Sajida Naseem جونپور کی مسحورکن نعت گو ساجدہ نسیم سے ملیے

جونپور کی ساجدہ نسیم نے بتایا کہ انہیں نعت گوئی کا شوق بچپن سے ہی ہے کیونکہ گھر کے سبھی افراد نعت گوئی میں دلچسپی رکھتے ہیں، اس لیے ان کی بھی خواہش ہوئی کہ وہ نعت گوئی میں حصہ لیں۔ Muslim Girls Should Get Education

Naat Reciter Sajida Naseem
نعت گو ساجدہ نسیم
author img

By

Published : Nov 16, 2022, 1:38 PM IST

جونپور: ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور سے تعلق رکھنے والی ساجدہ نسیم بہت ہی کم عمری میں نعت گوئی میں شہرتوں کی بلندیوں تک پہنچ گئی ہیں، انہوں نے طالب علمی کے زمانے سے ہی مدرسے میں نعت خوانی و دیگر پروگراموں میں حصہ لینا شروع کردیا تھا، ان کے والد و بھائی، بہن بھی نعتیہ و غزل کے اشعار پڑھتے ہیں جس سے انہیں بھی اس چیز کا شوق پیدا ہوا اور اب تک وہ نعت گوئی کے لیے ملک کے مختلف شہروں و ریاستوں کو دورہ کرتی ہیں، اس دوران ساجدہ نسیم کے کئی کلام ریکارڈ بھی کیے جا چکے ہیں۔ انہیں سب سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک ٹی وی بھارت نے ساجدہ نسیم سے خصوصی گفتگو کی ہے۔ Young Naat Reciter from Jaunpur Sajida Naseem

نعت گو ساجدہ نسیم

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ساجدہ نسیم نے بتایا کہ 'انہیں نعت گوئی کو شوق بچپن سے ہی ہے کیونکہ گھر کے سبھی افراد نعت گوئی میں ہی شوق رکھتے ہیں ان کو دیکھ کر انہیں بھی خواہش ہوئی کہ ان کی طرح وہ بھی نعت گوئی میں حصہ لیں۔ ساجدہ نسیم نے بتایا کہ انہیں نعت نبیﷺ پڑھنا اچھا لگتا ہے۔ غزلیات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے انہوں نے نعت گوئی کا انتخاب کیا۔

ساجدہ نسیم نے بتایا کہ 'انہوں نے پانچ سال کی عمر سے ہی نعت پڑھنا شروع کردیا تھا اور ابھی تک جتنی بھی عمر گزری ہے نعتیہ اشعار پڑھتے ہوئے گزری ہے اور ان کی والدہ ہمیشہ حوصلہ بڑھاتی تھیں، جب حصول تعلیم کی غرض سے ساجدہ نسیم اپنے مدرسہ جامعہ مومنہ میں داخل ہوئیں تو ان کے اساتذہ بھی اسی میدان میں بڑھنے کی باتیں کہتے تھے اس لئے نعت نبی کے تعلق سے ان کے دل میں رغبت پیدا ہوگئی۔

ساجدہ نسیم نے اپنی تعلیمی سلسلے کے تعلق سے بتایا کہ ابھی وہ زیر تعلیم ہیں، تعلیم کبھی مکمل نہیں ہوتی ہے، انہوں نے گزارش کرتی ہوں کہ قوم کی تمام لڑکیاں اپنی تعلیم کو جاری رکھتے ہوئے غزل وغیرہ سے احتراز کرتے ہوئے نعت گوئی میں اپنی دلچسپی دکھائیں۔ ساجدہ نسیم نے کہا کہ جو خواتین مشاعروں میں شرکت کرتی ہیں انہیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے یہاں تک کہ خواتین محفل میلاد شریف میں بھی حصہ نہیں لے سکتیں صرف خواتین کے ہی پروگرام میں شرکت کرنا چاہیے۔

جونپور: ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور سے تعلق رکھنے والی ساجدہ نسیم بہت ہی کم عمری میں نعت گوئی میں شہرتوں کی بلندیوں تک پہنچ گئی ہیں، انہوں نے طالب علمی کے زمانے سے ہی مدرسے میں نعت خوانی و دیگر پروگراموں میں حصہ لینا شروع کردیا تھا، ان کے والد و بھائی، بہن بھی نعتیہ و غزل کے اشعار پڑھتے ہیں جس سے انہیں بھی اس چیز کا شوق پیدا ہوا اور اب تک وہ نعت گوئی کے لیے ملک کے مختلف شہروں و ریاستوں کو دورہ کرتی ہیں، اس دوران ساجدہ نسیم کے کئی کلام ریکارڈ بھی کیے جا چکے ہیں۔ انہیں سب سے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک ٹی وی بھارت نے ساجدہ نسیم سے خصوصی گفتگو کی ہے۔ Young Naat Reciter from Jaunpur Sajida Naseem

نعت گو ساجدہ نسیم

ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ساجدہ نسیم نے بتایا کہ 'انہیں نعت گوئی کو شوق بچپن سے ہی ہے کیونکہ گھر کے سبھی افراد نعت گوئی میں ہی شوق رکھتے ہیں ان کو دیکھ کر انہیں بھی خواہش ہوئی کہ ان کی طرح وہ بھی نعت گوئی میں حصہ لیں۔ ساجدہ نسیم نے بتایا کہ انہیں نعت نبیﷺ پڑھنا اچھا لگتا ہے۔ غزلیات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے انہوں نے نعت گوئی کا انتخاب کیا۔

ساجدہ نسیم نے بتایا کہ 'انہوں نے پانچ سال کی عمر سے ہی نعت پڑھنا شروع کردیا تھا اور ابھی تک جتنی بھی عمر گزری ہے نعتیہ اشعار پڑھتے ہوئے گزری ہے اور ان کی والدہ ہمیشہ حوصلہ بڑھاتی تھیں، جب حصول تعلیم کی غرض سے ساجدہ نسیم اپنے مدرسہ جامعہ مومنہ میں داخل ہوئیں تو ان کے اساتذہ بھی اسی میدان میں بڑھنے کی باتیں کہتے تھے اس لئے نعت نبی کے تعلق سے ان کے دل میں رغبت پیدا ہوگئی۔

ساجدہ نسیم نے اپنی تعلیمی سلسلے کے تعلق سے بتایا کہ ابھی وہ زیر تعلیم ہیں، تعلیم کبھی مکمل نہیں ہوتی ہے، انہوں نے گزارش کرتی ہوں کہ قوم کی تمام لڑکیاں اپنی تعلیم کو جاری رکھتے ہوئے غزل وغیرہ سے احتراز کرتے ہوئے نعت گوئی میں اپنی دلچسپی دکھائیں۔ ساجدہ نسیم نے کہا کہ جو خواتین مشاعروں میں شرکت کرتی ہیں انہیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے یہاں تک کہ خواتین محفل میلاد شریف میں بھی حصہ نہیں لے سکتیں صرف خواتین کے ہی پروگرام میں شرکت کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.