وزیر اعظم نریندر مودی 14 ستمبر 2021 کو علی گڑھ کا دورہ کریں گے۔ اس دوران وہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام سے بننے والی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس sy قبل ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے علی گڑھ کا دورہ کیا۔
اس دورہ کے موقع پر وزیر اعلی مذکورہ یونیورسٹی کی زمین کا معائنہ کیا، ساتھ ہی 14 تاریخ کو وزیراعظم کے پروگرام سے متعلق حفاظتی انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔ نریندر مودی 2019 میں وزیراعظم بننے کے بعد پہلی مرتبہ علی گڑھ کا دورہ کر رہے ہیں۔
یہ بات واقعی دلچسپ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی علی گڑھ میں ایک یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے آرہے ہیں۔ جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق طالب علم راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام سے موسوم ہے۔ جنہوں نے افغانستان میں اپنے مسلمان دوستوں کے ساتھ مل ایگزائل گورنمنٹ (Exile Government) بنائی تھی۔
واضح رہے کہ علی گڑھ میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام سے یونیورسٹی قائم کرنے کا مطالبہ گذشتہ کئی سالوں سے کیا جا رہا تھا۔ اس کے بعد اب ریاستی حکومت کی جانب سے مذکورہ یونیورسٹی کو قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق سکریٹری حذیفہ عامر رشادی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی رہنما یہ مطالبہ کر ہے تھے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام پر ہونا چاہیے۔
حذیفہ رشادی نے کہا سوال یہ ہے کہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کا احترام کس کے دل میں ہے؟ جہاں تک علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بات ہے تو ہمیشہ سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے تعاون کی تعریف کی ہے۔ ان کا احترام کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک تعلیمی ادارے کا کام یہ ہوتا ہے کہ جن لوگون نے ملک کی آزادی میں حصہ لیا ہو یا جو بھی اہم شخصیات ہیں، ان کی زندگی، سوچ، خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے طلبہ کو اس سے روشناس کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام پر سمینار کیے جاتے ہیں، یہاں کے اسکالرز نے ان کے شخصیت پر مضامین اور مقاملے لکھے ہیں۔ اور یہی کام ایک تعلیمی ادارے کا کام ہوتا ہے۔
حذیفہ نے مزید کہا کہ جہاں تک بی جے پی کے رہنماؤں کی بات ہے تو انہیں تعلیم سے متعلق باتیں سمجھ میں نہیں آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اے ایم یو کے سابق طالب علم تھے۔ ایک اہم شخصیت تھے۔ جن کو ہمیشہ یونیورسٹی نے تسلیم کیا ہے۔ کافی جدوجہد اور مشکلات کے بعد اب علی گڑھ میں ان کے نام پر یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے۔
حذیفہ نے مزید کہا کہ اگر واقعی ان کے دل میں راجہ مہندر پرتاپ سنگھ اور جاٹ سماج کا احترام ہے تو 14 تاریخ کو وزیر اعظم یہ اعلان کریں کہ انہیں بھارت رتن سے نوازاجائے گا۔
مزید پڑھیں:اے ایم یو اردو اکیڈمی کے زیر اہتمام آن لائن عالمی مشاعرہ
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ اعلان کیا جاتا ہے تو خوش آئند بات ہے۔ لیکن اگر ایسا نہیں کرتے تو یہ سمجھا جائے گا کہ بی جے پی کے رہنما، وزیراعظم اور ریاست کے وزیر اعلی 2022 کے انتخابات کے لئے ایک شگوفہ چھوڑنا چاہتے ہیں۔ ان کے دل میں جاٹ سماج کے لیے کوئی احترام نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کو بھارت رتن نہیں دیا جاتا ہے تو ان کی توہین سمجھی جائے گی۔