اسلام آباد: گذشتہ چند برسوں میں پاکستانی فوج سوشل میڈیا پر کئی بار تنقید کا نشانہ بنی ہے۔ اب اس معاملے پر آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف (COAS) جنرل عاصم منیر نے جمعہ کو اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے پر زور دیا۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق عاصم منیر نے اس مطلوبہ پابندی کی وجہ بھی بتائی۔ انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی معاشرے میں اخلاقی اقدار کے زوال کا باعث بن رہی ہے۔ جنرل منیر نے یہ بات اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024 میں 'امن و استحکام میں پاکستان کا کردار' کے موضوع پر منعقدہ ایک تقریب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے انفارمیشن کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن 'گمراہ کن اور غلط جانکاری کا پھیلاؤ ایک بڑا چیلنج ہے۔
عاصم منیر نے مزید کہا کہ جامع قوانین اور ضوابط کے بغیر غلط اور گمراہ کن جانکاری اور نفرت انگیز تقاریر سیاسی اور سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتی رہیں گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منیر نے غلط جانکاری کے خطرات کے بارے میں آواز اٹھائی۔ ان کا کہنا ہے کہ غلط جانکاری خاص طور پر سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے پھیلتی ہیں۔
مزید پڑھیں: عوام اور فوج کے درمیان دراڑ ڈالنے کےلیے دشمن کوشاں، پاک آرمی چیف
گزشتہ چند برسوں میں پاکستان کی فوج سوشل میڈیا پر کئی مہمات کا نشانہ بنی ہے، جو پاکستان کے سیاسی اور سماجی تانے بانے میں گہرے اختلاف کی عکاسی کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے اس اختلاف کو دبانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔
اس سے قبل جنرل منیر نے خبردار کیا تھا کہ مسلح افواج کے خلاف انتشار پھیلانے اور غلط جانکاری پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے، جب کہ آج کل جھوٹ پھیلانے والے ملزمین کی آن لائن ناقدین کی سرگرمیوں کو بیان کرنے کے لیے 'ڈیجیٹل دہشت گردی' اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی آرمی چیف نے کیا یو این سیکریٹری کے ساتھ کشمیر، غزہ پر تبادلہ خیال
جنرل منیر نے اگست میں یوم آزادی کے موقعے پر اپنے خطاب میں انفارمیشن کی جانچ اور تصدیق کی اہمیت پر زور دیا تھا تاکہ لوگوں میں خوف کی فضا پیدا نہ ہو۔ انہوں نے کہا تھا کہ آئین میں آزادی اظہار کی اجازت ہے لیکن آزادی اظہار کی واضح حدود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جے شنکر نے ایس سی او اجلاس میں شہباز شریف کے سامنے پاکستان پر تنقید کی