پلوامہ: جموں و کشمیر کے پلوامہ میں واقع ڈار محلہ بیلو کے لوگوں کا الزام ہے کہ اس علاقے کو گذشتہ کئی برسوں سے تمام پہلوؤں سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کو 2008 سے نظر انداز کیا جا رہا ہیں اور اس وقت سے یہاں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے۔ ڈار محلہ میں تقریباً 150 خاندان مقیم ہے جو غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔
لوگوں نے الزام عائد کیا کہ گرام سبھا میں علاقہ کے لئے منظور شدہ کاموں کو نہیں کیا گیا جب کہ حال ہی میں بور ویل کو منظوری ملی تھی جس کو اب دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا ہے جو علاقے کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا علاقہ کے لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے علاقے میں بیماریاں پھیلانے کا خدشہ ہے۔ اس علاقے میں پہلے بھی آلودہ پانی کی وجہ یرقان جیسی بیماری پھوٹ پڑی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ پینے کے صاف پانی کی مناسب سہولیات، مناسب سڑک رابطوں، طبی سہولیات اور بجلی کا مناسب سپلائی سے محروم ہے۔
اس سلسلے میں ایک مقامی ندا نذیر نے کہا کہ علاقے کو تمام پہلوؤں سے نظر انداز کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ غریب طبقے سے تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے لیے منظور شدہ بور ویل کو کسی اور جگہ منتقل کیا جا رہا ہے جس پر ضلع انتظامیہ کو دوبارہ غور کرنا چاہیے۔ لوگوں نے لفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ پلوامہ اور جموں و کشمیر کی نو تشکیل شدہ حکومت سے اپیل کی کہ وہ علاقے کے ساتھ مساوی سلوک کریں کیونکہ انتظامیہ اور حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے علاقے کو کافی مسائل کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زالورہ، سوپور میں بنیادی سہولیات کا فقدان، عوام کو مشکلات
پلوامہ کے قاضی گنڈ علاقے کے لوگ پینے کا صاف پانی نہ ملنے سے پریشان، مطالبات نامکمل