ETV Bharat / bharat

جھانسی میڈیکل کالج کے چائلڈ وارڈ میں آتشزدگی، 10 نومولود بچوں کی دردناک موت - UP JHANSI FIRE ACCIDENT

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی نے متاثرہ خاندانوں کے لیے معاوضے کا اعلان کرتے ہوئے جلد سے جلد حادثے کی رپورٹ طلب کی ہے۔

جھانسی میڈیکل کالج آتشزدگی میں بچوں  کے لیے روکتے بلکتے خاندان
جھانسی میڈیکل کالج آتشزدگی میں بچوں کے لیے روکتے بلکتے خاندان (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 16, 2024, 9:22 AM IST

Updated : Nov 16, 2024, 9:31 AM IST

جھانسی: اترپردیش کے جھانسی میں میڈیکل کالج کے بچوں کے وارڈ میں جمعہ کی رات دیر گئے آگ لگنے سے ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ اس خوفناک آگ میں 10 نومولود بچے جھلس کر ہلاک ہوگئے۔ چائلڈ وارڈ کی کھڑکی توڑ کر کئی بچوں کو باہر نکالا گیا۔ اطلاع ملنے پر ضلع مجسٹریٹ سمیت انتظامیہ کے کئی اعلیٰ افسران اور فائر بریگیڈ کے کارکنان فوری طور پر موقعے پر پہنچے اور آگ پر قابو پایا۔ کئی تھانوں کی پولیس فورس کو بھی موقعے پر بلانا پڑا۔ انتظامیہ کی جانب سے اب تک 10 بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان میں سے سات بچوں کی شناخت ہو گئی ہے، جب کہ تین بچوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

بہت سے بچوں کو ریسکیو کیا گیا

اس واقعے کے دوران روتے بلکتے اور پریشان ماں باپ اور دیگر رشتے دار اپنے بچوں کی تلاش میں ہسپتال میں بھٹکتے نظر آئے۔ فی الحال آگ لگنے کی فوری وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔ حادثے کے وقت این آئی سی یو وارڈ میں تقریباً 49 نوزائیدہ بچے داخل تھے۔ ڈی ایم اویناش کمار نے 10 بچوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ تقریباً 39 شیر خوار بچوں کو بچایا گیا۔ ان میں سے کئی بچے زخمی ہیں۔ سخت طبی نگرانی میں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ میڈیکل کالج میں داخل بچوں کی عمریں ایک دن سے ایک ماہ کے بیچ کی بتائی جاتی ہیں۔

12 گھنٹے میں جانچ رپورٹ سونپنے کا حکم

دریں اثنا، ریاست کے سی ایم یوگی نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک اور پرنسپل سکریٹری کو جھانسی بھیجا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے جھانسی کے کمشنر اور ڈی آئی جی کو حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان افسران کو 12 گھنٹے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔ مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج بندیل کھنڈ کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔ کئی اضلاع سے لوگ یہاں بچوں کے علاج کے لیے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ یوگی آدتیہ ناتھ ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کو 50000 معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کانپور دیہات کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے سے چھ مزدوروں کی موت

یہ حادثہ رات 10 سے 10.30 بجے کے درمیان پیش آیا۔ وارڈ میں دھواں نکلتا دیکھ کر لوگوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی لیکن اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا آگ پھیل چکی تھی۔ زیادہ تر بچے دھویں اور جلنے کی وجہ سے فوت ہوئے۔ اس دوران ہسپتال کے احاطے میں افراتفری مچ گئی۔ ابتدائی جانچ کے مطابق یہ سانحہ آکسیجن کنسنٹریٹر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا۔

اے ڈی جی نے صورتحال کا جائزہ لیا

وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کانپور زون کے اے ڈی جی آلوک سنگھ بھی واقعہ کا جائزہ لینے میڈیکل کالج پہنچے۔ انہوں نے سب سے پہلے این آئی سی یو کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد وہ ایمرجنسی وارڈ گئے اور زخمیوں کے جاری علاج کے بارے میں جانکاری لی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ تیار کر کے وزیر اعلیٰ کو پیش کی جائے گی۔ ساتھ ہی کئی بچوں کے والدین اب بھی اپنے بچوں کو ڈھونڈ رہے ہیں۔

میڈیکل کالج میں آتشزدگی کا یہ دوسرا واقعہ

میڈیکل کالج پہنچے سابق مرکزی وزیر پردیپ جین آدتیہ نے کہا کہ میڈیکل کالج میں آگ لگنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ ڈاکٹروں اور عملے کی مدد سے کئی بچوں کو بچایا گیا۔ آگ لگنے سے زخمی ہونے والے بچوں میں تیزی سے انفیکشن پھیل رہا ہے۔ زخمی بچوں کو فوری علاج کے لیے صفدر گنج برن یونٹ منتقل کیا جائے گا۔

سخت کارروائی کی یقین دہانی

حکومت کی جانب سے پہنچے ریاستی وزیر منوہر لال پنتھ نے کہا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے حکم پر بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے سی ایم او سمیت موجود تمام افسران سے بات چیت کی۔ زخمی بچوں کو مناسب علاج فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔ تحقیقات میں جو بھی قصوروار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی: چیمبور کے ایک گھر میں خوفناک آتشزدگی، سات افراد ہلاک

جھانسی کے بابینا کے ایم ایل اے راجیو سنگھ پریچہ جو وزیراعلیٰ کی ہدایت پر اسپتال پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ سانحے میں بدل گیا ہے۔ اس تکلیف کی گھڑی میں ہم تمام خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اس واقعہ پر حساس ہیں۔ سب سے پہلے ہماری حکومت کی ترجیح بچوں کو اچھا علاج فراہم کرنا ہے۔

جھانسی: اترپردیش کے جھانسی میں میڈیکل کالج کے بچوں کے وارڈ میں جمعہ کی رات دیر گئے آگ لگنے سے ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ اس خوفناک آگ میں 10 نومولود بچے جھلس کر ہلاک ہوگئے۔ چائلڈ وارڈ کی کھڑکی توڑ کر کئی بچوں کو باہر نکالا گیا۔ اطلاع ملنے پر ضلع مجسٹریٹ سمیت انتظامیہ کے کئی اعلیٰ افسران اور فائر بریگیڈ کے کارکنان فوری طور پر موقعے پر پہنچے اور آگ پر قابو پایا۔ کئی تھانوں کی پولیس فورس کو بھی موقعے پر بلانا پڑا۔ انتظامیہ کی جانب سے اب تک 10 بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان میں سے سات بچوں کی شناخت ہو گئی ہے، جب کہ تین بچوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

بہت سے بچوں کو ریسکیو کیا گیا

اس واقعے کے دوران روتے بلکتے اور پریشان ماں باپ اور دیگر رشتے دار اپنے بچوں کی تلاش میں ہسپتال میں بھٹکتے نظر آئے۔ فی الحال آگ لگنے کی فوری وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔ حادثے کے وقت این آئی سی یو وارڈ میں تقریباً 49 نوزائیدہ بچے داخل تھے۔ ڈی ایم اویناش کمار نے 10 بچوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ تقریباً 39 شیر خوار بچوں کو بچایا گیا۔ ان میں سے کئی بچے زخمی ہیں۔ سخت طبی نگرانی میں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ میڈیکل کالج میں داخل بچوں کی عمریں ایک دن سے ایک ماہ کے بیچ کی بتائی جاتی ہیں۔

12 گھنٹے میں جانچ رپورٹ سونپنے کا حکم

دریں اثنا، ریاست کے سی ایم یوگی نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک اور پرنسپل سکریٹری کو جھانسی بھیجا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے جھانسی کے کمشنر اور ڈی آئی جی کو حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان افسران کو 12 گھنٹے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔ مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج بندیل کھنڈ کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔ کئی اضلاع سے لوگ یہاں بچوں کے علاج کے لیے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ یوگی آدتیہ ناتھ ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کو 50000 معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کانپور دیہات کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے سے چھ مزدوروں کی موت

یہ حادثہ رات 10 سے 10.30 بجے کے درمیان پیش آیا۔ وارڈ میں دھواں نکلتا دیکھ کر لوگوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی لیکن اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا آگ پھیل چکی تھی۔ زیادہ تر بچے دھویں اور جلنے کی وجہ سے فوت ہوئے۔ اس دوران ہسپتال کے احاطے میں افراتفری مچ گئی۔ ابتدائی جانچ کے مطابق یہ سانحہ آکسیجن کنسنٹریٹر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا۔

اے ڈی جی نے صورتحال کا جائزہ لیا

وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر کانپور زون کے اے ڈی جی آلوک سنگھ بھی واقعہ کا جائزہ لینے میڈیکل کالج پہنچے۔ انہوں نے سب سے پہلے این آئی سی یو کا معائنہ کیا۔ اس کے بعد وہ ایمرجنسی وارڈ گئے اور زخمیوں کے جاری علاج کے بارے میں جانکاری لی۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ تیار کر کے وزیر اعلیٰ کو پیش کی جائے گی۔ ساتھ ہی کئی بچوں کے والدین اب بھی اپنے بچوں کو ڈھونڈ رہے ہیں۔

میڈیکل کالج میں آتشزدگی کا یہ دوسرا واقعہ

میڈیکل کالج پہنچے سابق مرکزی وزیر پردیپ جین آدتیہ نے کہا کہ میڈیکل کالج میں آگ لگنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ ڈاکٹروں اور عملے کی مدد سے کئی بچوں کو بچایا گیا۔ آگ لگنے سے زخمی ہونے والے بچوں میں تیزی سے انفیکشن پھیل رہا ہے۔ زخمی بچوں کو فوری علاج کے لیے صفدر گنج برن یونٹ منتقل کیا جائے گا۔

سخت کارروائی کی یقین دہانی

حکومت کی جانب سے پہنچے ریاستی وزیر منوہر لال پنتھ نے کہا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے حکم پر بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے سی ایم او سمیت موجود تمام افسران سے بات چیت کی۔ زخمی بچوں کو مناسب علاج فراہم کرنے کو کہا گیا ہے۔ تحقیقات میں جو بھی قصوروار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی: چیمبور کے ایک گھر میں خوفناک آتشزدگی، سات افراد ہلاک

جھانسی کے بابینا کے ایم ایل اے راجیو سنگھ پریچہ جو وزیراعلیٰ کی ہدایت پر اسپتال پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ سانحے میں بدل گیا ہے۔ اس تکلیف کی گھڑی میں ہم تمام خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اس واقعہ پر حساس ہیں۔ سب سے پہلے ہماری حکومت کی ترجیح بچوں کو اچھا علاج فراہم کرنا ہے۔

Last Updated : Nov 16, 2024, 9:31 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.