علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں سب سے زیادہ طلباء یونیورسٹی کے مختلف اقامتی ہالوں میں رہائش کے ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ یونیورسٹی میں بیس سے زائد اقامتی ہال موجود ہیں جہاں طلبہ اور ہال ملازمین کے درمیان اکثر کسی نہ کسی بات کو لے کر بحث ہوتی رہتی ہے جس کا بروقت حل نہ نکلنے کے سبب طلبہ وائس چانسلر لاج پر احتجاج کرتے رہتے ہیں۔ سر سید ہال (شمالی) کے طالب علم ریان کی ڈائننگ ہال کے منشی سے کھانے کو لے کر بحث ہوگئی تھی جس کے بعد ہال کے پرووسٹ پروفیسر محمد طارق نے ریان کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر دیا تھا جس کے خلاف ہال کے طلبہ نے وائس چانسلر لاج پر سڑک بند کر کے گذشتہ روز دھرنا دیا۔ پرووسٹ نے دھرنے کے مقام پر آکر طلبہ کی بات نہیں سنی جس کے سبب طلبہ کا دھرنا ابھی تک جاری ہے۔
دیر رات تک یونیورسٹی انتظامیہ اور ہال پرووسٹ احتجاجی طلبہ سے ملاقات کرنے کے لیے نہیں آئے جس کی وجہ سے دھرنے پر بیٹھے طلباء میں غصہ پایا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی رجسٹرار اور طلباء کے درمیان جلد میٹنگ ہوگی جس کے بعد امید کی جا رہی ہے دھرنا ختم ہو جائےگا۔ موجودہ ایکٹنگ وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کی وائس چانسلر شپ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ طلباء نے ان کے لاج پر دھرنا دیا ہے۔ بیچلر آف لائبریری سائنس کے طالب علم ریان نے بتایا کہ ہال پرووسٹ کی جانب سے مجھ پر الزامات لگا کر مجھے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے جس کے خلاف ہم نے وائس چانسلر لاج پر دھرنا دیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مجھے دیے گئے نوٹس کو واپس لیا جائے اور پرووسٹ استعفی دیں کیونکہ ہال میں کھانا خراب مل رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Wrestlers Protest جنتر منتر پر دھرنا دے رہے پہلوانوں کے حمایت میں اے ایم یو کے پہلوان