میرٹھ: ریاست اتر پردیش کے میرٹھ میں نو منتخب میئر اور کونسلرز کی حلف برداری کی تقریب میں بی جے پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے کونسلرز ایک دوسرے سے لڑ پڑے۔ اس دوران دونوں گروپوں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ دراصل ضلع میں جمعہ کو بلدیاتی انتخابات کے منتخب نمائندوں کی حلف برداری کی تقریب ہوئی۔ اس کے لیے تمام نمائندے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں حلف برداری کی تقریب میں پہنچے۔
اس دوران یونیورسٹی کے نیتا جی سبھاش چندر بوس آڈیٹوریم میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کونسلروں اور اے آئی ایم آئی ایم کے کونسلروں میں جھڑپ ہوئی۔ دونوں گروپوں میں شدید لڑائی ہوئی۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کونسلر نے حلف برداری کی تقریب کے آغاز میں وندے ماترم نہیں گایا۔ اس بات پر دونوں فریقین میں جھگڑا ہوا۔
دراصل، حلف برداری کی تقریب کے آغاز میں ضلع کے نومنتخب میئر اور کونسلروں نے وندے ماترم گایا۔ اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں اور کونسلروں نے الزام لگایا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے نئے مقرر کردہ کونسلروں نے وندے ماترم نہیں گایا اور نہ ہی اپنی کرسی چھوڑی۔ قومی ترانے کے دوران وہ بیٹھے رہے۔ اس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم اور بی جے پی لیڈروں کے درمیان ہنگامہ ہوا اور جلد ہی یہ پروگرام زبردست لڑائی اور ہنگامہ آرائی میں بدل گیا۔
اس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے نو منتخب کونسلروں نے حلف برداری کا بائیکاٹ کیا اور پروگرام چھوڑ کر چلے گئے۔ موقع پر موجود پولیس انتظامیہ کے افسران نے بھی سب کو منانے کی کوشش کی۔ بتا دیں کہ میرٹھ کے نو منتخب نمائندوں کی حلف برداری کی تقریب میں ہنگامہ کے دوران راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ لکشمی کانت باجپائی، رکن پارلیمنٹ راجیندر اگروال، وزیر مملکت برائے توانائی سومیندر تومر بھی میرٹھ ڈویژن کے کمشنر کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔