اے ایچ رضوی کا لکھنؤ کے بلرامپور ہسپتال میں گزشتہ کئی دنوں سے علاج چل رہا تھا۔آج صبح انہوں نے ہسپتال میں آخری سانس لی۔ ان کے انتقال کے بعد بارہ بنکی کے لوگوں میں رنج و غم کا ماحول ہے۔
واضح رہے کہ شبن رضوی بارہ بنکی شہر میں شرافت کی مثال مانے جاتے تھے۔ان کا شمار شہر کی اہم شخصیات میں ہوتا تھا۔اور وہ شہر کی تمام ادبی اور ثقافتی محفلوں کی شان ہوا کرتے تھے۔ شبن رضوی پیش سے ایک انجینئیر تھے۔ لیکن اس کے باوجود وہ ادبی، ثقافتی اور سماجی پروگراموں میں سر فہرست رہتے تھے۔
شہر کی خمار میموریل اکادمی کے وہ اہم کارکن تھے۔ان تمام خاصیت کے علاوہ وہ ایک نیک دل انسان تھے۔ انہوں نے ہمیشہ دلوں کو جوڑنے کا کام کیا، اور ہر چھوٹے بڑوں کے ساتھ محبت سے پیش آتے تھے۔ غربا کی مدد اور زندہ دلی بھی ان کی خاص پہچان تھی۔
اے ایچ رضوی تدفین بعد نماز ظہر قمریہ باغ قبرستان میں عمل میں آئے گی۔