لکھنؤ پارلیمانی حلقے میں پانچویں مرحلےمیں 6 مئی کو انتخابات ہونے ہیں۔
انتخابات سے قبل مختلف امیداوار اپنی تشہیر میں لگے ہوئے ہیں۔
مولانا قلب جواد اور آچاریہ پرمود کرشنم کی بند کمرے میں بات چیت کے بعد صحافیوں سے پریس کانفرنس میں کانگریس پارٹی کے لکھنؤ حلقے سے امیدوار آچاریہ پرمود کرشن نے صحافیوں سے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ طاقتوں کو ہٹانا ضروری ہے۔
اس کے لیے ہم مولانا کلب جواد صاحب سے ملاقات کرنے آئے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ان کی دعائیں ہمارے ساتھ ہوں گی۔
آچاریہ کرشنم نے کہا کہ بی جے پی ایسی پارٹی ہے، جنہوں نے بھگوان رام کو بھی ووٹ کے لئے داؤ پر لگا دیا اور ان کے نام پر جھوٹ پر جھوٹ بولا۔ لہذا عام انتخابات 2019 میں بی جے پی کو شکست دینا ضروری ہے۔
اس کے بعد مولانا کلب جواد صاحب نے کہا کہ ہم لوگوں نے کئی برس پہلے اس بات کو طے کر لیا تھا کہ کسی پارٹی کے لیے قوم کو رہنما عوام سے ووٹ کی اپیل نہیں کرینگے۔
قوم کے لوگ پوری طرح سے آزاد ہونگے کہ وہ کس کو اور کس پارٹی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں، لیکن آج آچاریہ جی ہمارے یہاں آئے ہیں۔
اب شیعہ اور صوفی رہنماؤں کی میٹنگ ہوگی۔ اس کے بعد جو بھی فیصلہ ہوگا۔ ہم اس کا اعلان کریں گے۔ اگر آچاریہ جی کے لئے اپیل کرنی ہوگی تو کریں گے، لیکن اس کا فیصلہ سب لوگ مل کر کریں گے ہم اکیلے نہیں کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ لکھنؤ پارلیمان حلقے سے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بی جے پی سے امیدوار ہیں، کانگریس سے آچاریہ پرمود کرشنم اور سپا بسپا اتحاد کی امیدوار پونم سنہا ہیں۔
بی جے پی یہاں پر کافی مضبوط ہے اور 1989 سے اس سیٹ پر مسلسل جیت رہی ہے۔
لکھنؤ میں شیعہ مسلمانوں کی تعداد لاکھوں میں ہے، جس وجہ سے وہ کنگ میکر کا کردار ادا کرتے ہیں۔