ETV Bharat / state

راہل کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے: آچاریہ پرمود - سخت تنقید

کانگریس پارٹی میں گزشتہ کئی دنوں سے صدر کے عہدے کے لیے غورو فکر کیا جا رہا تھا ۔کافی عرصےکے  بعد سونیا گاندھی کو کانگریس کا عبوری صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔

راہل کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے: آچاریہ پرمود
author img

By

Published : Aug 13, 2019, 10:00 AM IST

Updated : Sep 26, 2019, 8:22 PM IST

کانگریسی رہنما آچاریہ پرمود کرشنم نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے کانگریس ورکنگ کمیٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

دراصل کانگریس پارٹی میں گزشتہ کئی دنوں سے صدر کے عہدے کے لیے غورو فکر کیا جا رہا تھا ۔ کافی عرصےکے بعد سونیا گاندھی کو کانگریس کا عبوری صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔

اس کے حوالے سے آچاریہ پرمود کرشنم نے لکھا ہے: '2019 کے ''مہابھارت'' میں، راہل گاندھی تنہا "ابیمانیو" کی طرح لڑ رہے تھے اور کانگریس کی ورکنگ کمیٹی "موج" مار رہی تھی۔ تو استعفیٰ "ورکنگ کمیٹی" کا ہونا چاہئے تھا ، لیکن ہوا راہل گاندھی کا۔'

راہل کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے: آچاریہ پرمود
آچاریہ پرمود کرشنم کا ٹوئٹ۔

جب اس ٹوٹ کے بارے میں ان سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ 'جس طرح مہا بھارت میں ابیمانیو تنہا لڑ رہے تھے، اسی طرح راہل گاندھی مودی کے لشکر سے تنہا لڑ رہے تھے۔ ملک کے عوام نے اپنا فیصلہ دیا اور کانگریس پارٹی کو عام انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تو کیا شکست کے ذمہ دار صرف راہل گاندھی ہی ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ورکنگ کمیٹی راہل گاندھی کے استعفیٰ کو منظور کرتی ہے، جبکہ استعفی دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا تھا کہ گاندھی کنبہ سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی کانگریس صدر عہدے پر نہیں رہے گا۔کانگریس کمیٹی نے اس پر کیوں غور نہیں کیا۔

راہل کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے: آچاریہ پرمود

آچاریہ نے مزید کہا کہ میرے خیال میں راہل گاندھی کے خلاف سازش رچی جارہی ہے۔

اپنی تقریر میں ، اچاریہ نے آخر میں کہا کہ 'میں سونیا گاندھی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کو تحلیل کریں اور ایک بار پھر انتخابات کروائیں۔'

کانگریسی رہنما آچاریہ پرمود کرشنم نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے کانگریس ورکنگ کمیٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

دراصل کانگریس پارٹی میں گزشتہ کئی دنوں سے صدر کے عہدے کے لیے غورو فکر کیا جا رہا تھا ۔ کافی عرصےکے بعد سونیا گاندھی کو کانگریس کا عبوری صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔

اس کے حوالے سے آچاریہ پرمود کرشنم نے لکھا ہے: '2019 کے ''مہابھارت'' میں، راہل گاندھی تنہا "ابیمانیو" کی طرح لڑ رہے تھے اور کانگریس کی ورکنگ کمیٹی "موج" مار رہی تھی۔ تو استعفیٰ "ورکنگ کمیٹی" کا ہونا چاہئے تھا ، لیکن ہوا راہل گاندھی کا۔'

راہل کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے: آچاریہ پرمود
آچاریہ پرمود کرشنم کا ٹوئٹ۔

جب اس ٹوٹ کے بارے میں ان سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ 'جس طرح مہا بھارت میں ابیمانیو تنہا لڑ رہے تھے، اسی طرح راہل گاندھی مودی کے لشکر سے تنہا لڑ رہے تھے۔ ملک کے عوام نے اپنا فیصلہ دیا اور کانگریس پارٹی کو عام انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تو کیا شکست کے ذمہ دار صرف راہل گاندھی ہی ہیں؟

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ورکنگ کمیٹی راہل گاندھی کے استعفیٰ کو منظور کرتی ہے، جبکہ استعفی دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا تھا کہ گاندھی کنبہ سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی کانگریس صدر عہدے پر نہیں رہے گا۔کانگریس کمیٹی نے اس پر کیوں غور نہیں کیا۔

راہل کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے: آچاریہ پرمود

آچاریہ نے مزید کہا کہ میرے خیال میں راہل گاندھی کے خلاف سازش رچی جارہی ہے۔

اپنی تقریر میں ، اچاریہ نے آخر میں کہا کہ 'میں سونیا گاندھی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کو تحلیل کریں اور ایک بار پھر انتخابات کروائیں۔'

Intro:गाज़ियाबाद : कांग्रेस पार्टी में पिछले कई दिनों से अध्यक्ष पद के लिए मंथन चल रही थी.एक लंबे समय के बाद सोनिया गांधी को कांग्रेस का अध्यक्ष बनाया गया है. इसी मुद्दे को धयान में रखकर कांग्रेसी नेता और लखनऊ लोकसभा सीट से कांग्रेसी आचार्य प्रमोद कृष्णम ने ट्वीटर पर अपनी भावनाएं व्यक्त की है जो इस प्रकार है.

""2019 के “महाभारत” में राहुल गांधी अकेले “अभिमन्यु” की तरह जूझ रहे थे और कांग्रेस कार्यसमिति “मौज” मार रही थी, इस लिये इस्तीफ़ा “कार्यसमिति” का होना चाहिये था, लेकिन हुआ राहुल गांधी का """





Body:जब उनके इस ट्वीट को लेकर उनसे बात की गई तो उनका कहना था कि जिस तरह महाभारत में अभिमन्यु अकेले लड़ रहे थे ठीक उसी तरह मोदी के लश्कर से राहुल गांधी अकेले लड़ रहे थे. जिस तरह से देश की जनता ने अपना फैसला सुनाया है और कांग्रेस पार्टी को आम चुनावों में हर का सामना करना पड़ा. क्या हार की जिम्मेदारी सिर्फ राहुल गांधी की बनती है. क्या कार्यसमिति को भंग नही करना चाहिए ?

उन्होंने कहा कि कार्यसमिति एक तरफ तो राहुल गांधी का इस्तीफा मंजूर करती है.इस्तीफा देते वक्त राहुल गांधी ने कहा था कि गांधी परिवार से कोई भी कांग्रेस अध्यक्ष पद पर नही रहेगा. इस बात को कांग्रेस कमिटी ने क्यो नही माना.आचार्य ने आगे कहा कि मुझे लगता है की राहुल गांधी के खिलाफ षड्यंत्र रचा जा रहा है.
जब राहुल गांधी चुनाव प्रचार कर रहे थे तो कार्यसमिति क्या कर रही थी. राजस्थान, हरियाणा, जम्मू कश्मीर
ओर भी कई राज्यो में सूपड़ा साफ हो गया तो क्या इन राज्यो के मुख्य कांग्रेस कार्यकर्ताओं को इस्तिफा नही देना चाहिए.
Conclusion:वही अपनी बात रखते हुए आचार्य ने अंत मे कहा कि में सोनिया गांधी से आग्रह करता हूँ की कांग्रेस कार्यसमिति को भंग कर एक बार फिर से चुनाव कराया जाए.उसके बाद फिर कांग्रेस अध्यक्ष का फैसला करना चाहिए.

बाइट:- आचार्य प्रमोद कृष्णम
Last Updated : Sep 26, 2019, 8:22 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.