کانگریسی رہنما آچاریہ پرمود کرشنم نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے کانگریس ورکنگ کمیٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
دراصل کانگریس پارٹی میں گزشتہ کئی دنوں سے صدر کے عہدے کے لیے غورو فکر کیا جا رہا تھا ۔ کافی عرصےکے بعد سونیا گاندھی کو کانگریس کا عبوری صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔
اس کے حوالے سے آچاریہ پرمود کرشنم نے لکھا ہے: '2019 کے ''مہابھارت'' میں، راہل گاندھی تنہا "ابیمانیو" کی طرح لڑ رہے تھے اور کانگریس کی ورکنگ کمیٹی "موج" مار رہی تھی۔ تو استعفیٰ "ورکنگ کمیٹی" کا ہونا چاہئے تھا ، لیکن ہوا راہل گاندھی کا۔'
![راہل کے خلاف سازش رچی جا رہی ہے: آچاریہ پرمود](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/del-ncr-gzb-01-congresspoliticalstory-vis-7203412_13082019010122_1308f_1565638282_633.jpg)
جب اس ٹوٹ کے بارے میں ان سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ 'جس طرح مہا بھارت میں ابیمانیو تنہا لڑ رہے تھے، اسی طرح راہل گاندھی مودی کے لشکر سے تنہا لڑ رہے تھے۔ ملک کے عوام نے اپنا فیصلہ دیا اور کانگریس پارٹی کو عام انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تو کیا شکست کے ذمہ دار صرف راہل گاندھی ہی ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ورکنگ کمیٹی راہل گاندھی کے استعفیٰ کو منظور کرتی ہے، جبکہ استعفی دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا تھا کہ گاندھی کنبہ سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی کانگریس صدر عہدے پر نہیں رہے گا۔کانگریس کمیٹی نے اس پر کیوں غور نہیں کیا۔
آچاریہ نے مزید کہا کہ میرے خیال میں راہل گاندھی کے خلاف سازش رچی جارہی ہے۔
اپنی تقریر میں ، اچاریہ نے آخر میں کہا کہ 'میں سونیا گاندھی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کو تحلیل کریں اور ایک بار پھر انتخابات کروائیں۔'