ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس کے لنکا پولیس اسٹیشن میں ایک لڑکی نے پٹنہ کے پروفیسر دھرمیندر سنگھ کے خلاف تین برس سے جنسی زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے۔ لڑکی کا تعلق بنارس کے منڈواڈیہہ علاقے سے ہے۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ 2017 میں ملزم پروفیسر دھرمیندر سنگھ اسے پٹنہ لے کر گئے تھے اور اسے بیٹی کی حیثیت سے رکھنے کے لئے کہا تھا جبکہ تین برس تک ملزم پروفیسر نے وہاں اس کے ساتھ زیادتی کی۔ فی الحال پولیس نے پٹنہ میں مقیم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس کے مطابق متاثرہ کی تحریر کی بنیاد پر پٹنہ کی پاٹلی پتر کالونی کے رہائشی ملزم پروفیسر دھرمیندر سنگھ کے خلاف جنسی زیادتی سمیت متعدد دیگر مقدمات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ سن 2016 میں وہ ہائی اسکول میں فیل ہوگئی تھی، تب سے اس کے اہل خانہ مسلسل اس پر اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے تھے اور اسی وجہ سے 15 مئی 2017 کو وہ اپنا گھر چھوڑ کر لنکا چلی گئیں، جہاں وہ بی ایچ یو گیٹ کے قریب روتے بیٹھی تھیں۔
اس دوران اس نے بی ایچ یو گیٹ کے قریب پروفیسر دھرمیندر سنگھ سے ملاقات کی اور دونوں کے مابین بات چیت شروع ہوئی۔
متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ ملزم پروفیسر نے بیٹی کی طرح پرورش کرنے کا وعدہ کر کے اپنے ساتھ گھر لے گیا اور تین برس تک جنسی زیادتی کا سلسلہ جاری رکھا، جنسی زیادتی کی مخالفت کرنے پر اس نے اسے کمرے میں بند کر دیا اور کھانا پینا تک نہیں دیا۔ پولیس کے پاس جانے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا تھا۔
تین برس تک زیادتی کرنے کے بعد ملزم پروفیسر نے اسے اپنے جاننے والے انو سنگھ کے حوالے کر دیا، جہاں متاثرہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا سلسلہ جاری رہا لیکن 18 ستمبر کو متاثرہ ان دونوں کے چنگل سے فرار ہوگئی اور بنارس پہنچی۔
اس دوران ملزم پروفیسر فون کرکے اسکو اور اسکے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا رہا۔ اس کے بعد لڑکی جمعرات کی رات پولیس اسٹیشن پہنچی اور اس نے پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
اس کیس کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انسپکٹر مہیش پانڈے نے بتایا کہ متاثرہ کی تحریر کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ملزم پروفیسر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی پٹنہ پولیس سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔