ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کی ایک مسلم لڑکی نے ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔ بتا یا جارہا ہے کہ 150 برس قبل اس لڑکی کے آباء و اجداد نے ہندو مذہب کو چھوڑ کر مبینہ حلقہ بگوش اسلام ہوئے تھے،ذرائع کے مطابق شاملی کی ایک مسلم لڑکی جمعہ کو قصبہ بگھرا کے یوگا سادھنا یشویر آشرم میں ہندو مذہب اختیار کیا۔ وید منتروں کے ساتھ ہون کی پوجا کرکے اسے ہندو مذہب میں شامل کیا گیا۔Muslim girl converted to Hinduism in Muzaffarnagar
برہمچاری سوامی یشویر جی مہاراج نے بتایا کہ شاملی کے کیرانہ قصبے کی انصاری (بونکر) ذات کی گلفشاں غیر شادی شدہ ہے۔ اس 32 سالہ لڑکی نے اپنی مرضی سے ہندو مذہب اختیار کیا ہے۔ ان کے مطابق برہمچاری مرگیندر نے انہیں کالوا باندھ کر اور گنگا جل چھڑک کر،تلک لگا کر جئے شری رام کی مالا پہنائی۔
برہمچاری سوامی یشویر جی مہاراج کے مطابق لڑکی کی اپنی مرضی سے ہندو دھرم کو اپنا یا ہے۔ اس کا نام ہندو مت کے مطابق پوجا رکھا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس لڑکی کےآباء اجداد نے 150 سال قبل ہندو مذہب چھوڑ کر مسلم مذہب اختیار کیا تھا۔اس لڑکی اس کے ساتھ گایتری منتر کا تلفظ بھی سکھایا گیا۔ اب ان کی زندگی ہندو مذہب کے مطابق گزرے گی۔
ساتھ ہی ہندو مذہب اپنانے والی پوجا کا کہنا ہے کہ تقریباً 150 سال قبل ان کے آباؤ اجداد نے ہندو مذہب چھوڑ کر مسلم مذہب اختیار کیا تھا۔ اب میں ہندو مذہب میں واپس آنا چاہتی تھی۔ میں نے بغیر کسی دباؤ کے مذہب تبدیل کیا۔ میں کیرانہ کی رہنے والی ہوں۔ میں مسلمان سے ہندو بن کر بہت خوش ہوں۔ میرا مذہب بدل گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Muslim Families Revert To Hinduism مظفر نگر میں پانچ مسلم افراد نے ہندو مذہب اختیار کیا