کہتے ہیں پیار کرنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی، کب کس عمر میں کسے پیار ہوجائے۔ ایسا ہی کچھ پرتاپ گڑھ کے رانی گنج کے پٹہٹیا گاؤں میں دیکھنے کو ملا۔ جہاں اس گاؤں میں اودھ نارائن یادو نے 75 سال کی عمر میں شادی کی۔ 75 سالہ اودھ نارائن نے سوسا گاؤں کی 45 سالہ رام رتی کے ساتھ شادی کی۔
دونوں کے بیچ کئی برسوں سے معاشقہ چل رہا تھا، اودھ نارائن کا رام رتی کے گھر آنا جانا تھا۔ جب یہ بات اہل خانہ کو معلوم ہوئی تو اس بابت انہوں نے اودھ نارائن سے بات کی، اور انہوں نے 42 سالہ خاتون سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا۔ جس کے بعد اہل خانہ نے شادی کا فیصلہ کیا اور شادی کی تیاری شروع کر دی۔ اور دونوں کی 26 اکتوبر کو شادی کرا دی گئی۔
جس میں ان کے بیٹے اور رشتےدار باراتی بنے تھے، بزرگ کی شادی میں گاؤں کے کوٹے دار کے سی یادو سہبالا بنے تھے۔ وہ شادی کے منڈپ میں گھوڑے پر بیٹھ کر پہنچے تھے۔ اس کے علاوہ باراتی کے طور پر ان کے دونوں بیٹے بھی شامل ہوئے اور والد کی شادی میں رقص کرتے ہوئے دکھے۔ ان کے دونوں بیٹے نے ہی سارے نظام کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ باراتیوں کے لیے کھانے اور ناشتے کا معقول انتظام کیا گیا تھا۔
بزرگ دولہے راجہ کی شادی موضوع بحث رہی اور دولہے کو دیکھنے کے لیے گاؤں والے امنڈ پڑے۔ گاؤں میں جو کوئی بھی سنتا وہ بغیر دعوت نامے کے ہی ان کے گھر تک پہنچ جاتا اور دولہا اور دلہن کا دیدار کرتا۔
مزید پڑھیں:
نقلی بُلیٹ پروف جیکٹ کے ساتھ تین گرفتار
وہیں شادی کے لیے باقاعدہ دعوت نامے کا کارڈ بھی رشتےداروں اور خاص لوگوں کو دیا گیا تھا۔ بینڈ باجے کے ساتھ اودھ نارائن بارات لیکر پہنچے۔ منگل گیت گائے گئے۔ ساتھ ہی ویدک منتروں کے ساتھ اودھ نارائن اور رام رتی نے سات پھیرے لیے اور ایک دوسرے کے ہوگئے۔