ETV Bharat / state

Land Attached رکن اسمبلی شاہد منظور کے بھائی کی اٹھائیس بیگھہ زمین قرق

میرٹھ کے کیتھور اسمبلی سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے شاہد منظور کے بھائی کے زیر قبضہ 28 بیگھہ زمین کو قرق کرنے کی کارروائی کی گئی ہے۔ اس زمین کی ڈیڈ سابق وزیر نے 2012 میں کی تھی۔

رکن اسمبلی شاہد منظور کے بھائی کی 28 بیگھہ زمین قرق
رکن اسمبلی شاہد منظور کے بھائی کی 28 بیگھہ زمین قرق
author img

By

Published : May 30, 2023, 1:07 PM IST

میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے کیتھور اسمبلی سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر شاہد منظور کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔ پیر کو انتظامیہ نے ایم ایل اے کے بھائی کے قبضے سے 28 بیگھہ اراضی واگزار کرادی۔ ایس پی ایم ایل اے شاہد منظور اور ان کے بھائی محمد عارف منظور پر مبینہ طور پر زمین پر قبضے کرنے کا الزام تھا، جس کے بعد موانہ تحصیل انتظامیہ نے شاہد منظور کے بھائی کے زیر استعمال زمین پر قبضہ کی کارروائی کی۔

بتادیں کہ اس معاملے میں 2022 میں وزیر کے آبائی گاؤں رادھنا کے محسن نامی شخص نے رکن اسمبلی اور ان کے خاندان کے ذریعہ تقریباً 30 بیگھہ زمین پر قبضہ کرنے کی شکایت کی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ 2012 میں ریاست میں ایس پی حکومت کی وجہ سے انہوں نے سرکاری زمین کی ڈیڈ کروائی۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تحصیل افسران کو تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ اس 30 بیگھہ اراضی میں سے انتظامیہ نے 2 بیگھہ اراضی میں کھڑی فصلوں پر ٹریکٹر اور جے سی بی چلوائی تھی۔

تحصیلدار موانا آکانکشا جوشی نے بتایا کہ 2022 میں سابق وزیر شاہد منظور کی جانب سے زمین پر قبضے کی شکایت کی گئی تھی۔ اس میں شکایت کنندہ نے بتایا تھا کہ سرکاری زمین پر سابق وزیر کے بھائی محمد عارف ولد منظور احمد کا قبضہ تھا۔ ایس ڈی ایم موانا کی ہدایت پر پیر کو اٹیچمنٹ کی کارروائی کی گئی ہے اور کہا گیا کہ فصل کی نیلامی کے لیے جو بھی عمل ضروری ہے وہ بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Aliya Building Collapsed Case عالیہ اپارٹمنٹ انہدام معاملے میں ایس پی رکن اسمبلی کا بیٹا حراست میں

آپ کو بتا دیں کہ اپریل کے مہینے میں لکھنؤ کے مشہور عالیہ اپارٹمنٹ کیس میں سابق وزیر شاہد منظور اور ان کے بیٹے کا نام سامنے آیا تھا۔ تب سے سابق وزیر اور ان کا بیٹا جیل میں ہیں۔ اپریل کے مہینے میں عتیق احمد کے ساتھ شاہد منظور کی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی۔ پھر سابق وزیر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ تصاویر کسی پروگرام کی ہوگی۔

میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے کیتھور اسمبلی سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر شاہد منظور کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔ پیر کو انتظامیہ نے ایم ایل اے کے بھائی کے قبضے سے 28 بیگھہ اراضی واگزار کرادی۔ ایس پی ایم ایل اے شاہد منظور اور ان کے بھائی محمد عارف منظور پر مبینہ طور پر زمین پر قبضے کرنے کا الزام تھا، جس کے بعد موانہ تحصیل انتظامیہ نے شاہد منظور کے بھائی کے زیر استعمال زمین پر قبضہ کی کارروائی کی۔

بتادیں کہ اس معاملے میں 2022 میں وزیر کے آبائی گاؤں رادھنا کے محسن نامی شخص نے رکن اسمبلی اور ان کے خاندان کے ذریعہ تقریباً 30 بیگھہ زمین پر قبضہ کرنے کی شکایت کی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ 2012 میں ریاست میں ایس پی حکومت کی وجہ سے انہوں نے سرکاری زمین کی ڈیڈ کروائی۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تحصیل افسران کو تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ اس 30 بیگھہ اراضی میں سے انتظامیہ نے 2 بیگھہ اراضی میں کھڑی فصلوں پر ٹریکٹر اور جے سی بی چلوائی تھی۔

تحصیلدار موانا آکانکشا جوشی نے بتایا کہ 2022 میں سابق وزیر شاہد منظور کی جانب سے زمین پر قبضے کی شکایت کی گئی تھی۔ اس میں شکایت کنندہ نے بتایا تھا کہ سرکاری زمین پر سابق وزیر کے بھائی محمد عارف ولد منظور احمد کا قبضہ تھا۔ ایس ڈی ایم موانا کی ہدایت پر پیر کو اٹیچمنٹ کی کارروائی کی گئی ہے اور کہا گیا کہ فصل کی نیلامی کے لیے جو بھی عمل ضروری ہے وہ بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:۔ Aliya Building Collapsed Case عالیہ اپارٹمنٹ انہدام معاملے میں ایس پی رکن اسمبلی کا بیٹا حراست میں

آپ کو بتا دیں کہ اپریل کے مہینے میں لکھنؤ کے مشہور عالیہ اپارٹمنٹ کیس میں سابق وزیر شاہد منظور اور ان کے بیٹے کا نام سامنے آیا تھا۔ تب سے سابق وزیر اور ان کا بیٹا جیل میں ہیں۔ اپریل کے مہینے میں عتیق احمد کے ساتھ شاہد منظور کی ایک تصویر وائرل ہوئی تھی۔ پھر سابق وزیر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ تصاویر کسی پروگرام کی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.