ریاست اتر پردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں 18 سالہ ہاشم کے ریڑھ کی ہڈی کا کامیاب آپریشن کیا گیا۔
دراصل ہاشم کے لئے چلنا پھرنا اور سیڑھیاں چڑھنا دشوار ہو گیا تھا۔ ان کے جسم کا نچلا حصہ دھیرے دھیرے مفلوج ہو رہا تھا۔ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے نیوروسرجری شعبہ کے ڈاکٹرز نے یہ آپریشن کیا۔
جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹر تابش اور ڈاکٹر آر ایم شرما کے ساتھ ہاشم کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹر احمد انصاری نے بتایا کہ 'ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین انجیوگرافی سے پتہ چلا کہ اس کی ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے میں خرابی ہے۔ '
انہوں نے کہا "ہم نے سرپرستوں کو ہاشم کی سرجری کا مشورہ دیا اور اس کے خطرات کی بھی وضاحت کی۔ انہیں بتایا گیا کہ بیماری سے معذوریت دھیرے دھیرے بڑھے گی۔ ریڈھ کی ہڈی میں مستقل خرابی آجائے گی اور پیشاب کے مسائل بھی پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ بیماری سے خون بہنا شروع ہو سکتا ہے جو مکمل فالج کا سبب بن سکتا ہے۔"
نیوروسرجری شعبہ کے چیئرمین پروفیسر ایف ایم ہدی نے کہا کہ 'جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹر اور سرجن پیچیدہ امراض جیسے کہ اسپائنل آرٹریووینس مالفورمیشن وغیرہ کا بہتر علاج فراہم کرتے ہیں۔ ہمارے پاس اور جدید ترین انفراسٹرکچر اور جدید ترین سرجیکل اور انڈوں ویسکولر علاج کے لئے سہولیات موجود ہیں۔ ہماری سرجیکل ٹیمیں ہر کسی کے لئے باہمی مشاورت سے مناسب علاج تجویز کرتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'سرجری کے دو دن کے اندر ہاشم کی ٹانگوں میں طاقت آنا شروع ہوگئی اور وہ ڈسچارج کئے جانے کے قابل ہوگئے۔ اس آپریشن میں ڈاکٹر معظم اور ان کی ٹیم نے مریض کو انیستھیسییا دیا، جبکہ ڈاکٹر ساجد، ڈاکٹر چترا اور ڈاکٹر ندیم نے مریض کی سرجری اور پوسٹ آپریٹو مینجمنٹ میں شامل رہے۔
یہ بھی پڑھیں: دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی سمیت 9 افراد پر فرد جرم عائد
اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق نے ڈاکٹر احمد انصاری اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 'جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے ڈاکٹر اور سرجن، وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران بھی کامیابی کے اعلی شرح کے ساتھ محفوظ اور مؤثر سرجری انجام دیتے رہے ہیں۔'