ETV Bharat / state

سرکاری ملازمین اب 22 برس کی سروس مکمل کرنے کے بعد سبکدوش ہونگے

جموں و کشمیر انتظامیہ اب 22 سال کی خدمت یا 48 سال کی عمر حاصل کرنے کے بعد سرکاری ملازمین کو ریٹائر کرسکتی ہے۔

author img

By

Published : Oct 22, 2020, 9:15 PM IST

Updated : Oct 23, 2020, 6:42 AM IST

منوج سنہا
منوج سنہا

مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر انتظامیہ نے سول سروس کے ضوابط میں ترمیم کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سرکاری ملازم کو 22 سال کی نوکری یا 48 سال کی عمر ہونے پر گھر جانے کو کہا جا سکتا ہے۔

جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے فرمان پر انتظامیہ نے جموں و کشمیر سول سروس ضوابط کے دفعہ 226(2) میں ترمیم کی ہے۔انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق " دفعہ میں ترمیم کیے جانے کے بعد کسی بھی سرکاری ملازم کو 22 سال نوکری میں رہنے یا 48 برس کی عمر ہونے پر گھر جانے کو کہا جا سکتا ہے۔

ایسا کرنے سے قبل متعلقہ اتھارٹی کو سرکاری ملازم کو تین مہینے کا نوٹس دینا ہوگا یا پھر تین مہینے کی تنخواہ دینی ہوگی۔ شیڈول دوم کے زمرے میں آنے والے سرکاری ملازم پر یہ لاگو نہیں ہوگا۔"بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ " سرکاری ملازم کو تمام پینشری فائدے دے جائیں گے۔

بیان کے مطابق جس میں ملازم کے نوکری کے 22 برس مکمل ہوتے ہیں یا پھر 48 سال کی عمر ہو جاتی ہے تو اس کے بعد ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور اگر وہ پیمانے پر ٹھیک نہیں بیٹھتے ہیں تو انہیں گھر جانے کو کہا جائے گا۔"بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ " ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کو اس حوالے سے ایک ریکارڈ بک تشکیل دینی ہوگی جس میں ہر سال کے شروع میں ان ملازمین کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ درج کی جائے گی۔ جب بھی کوئی ملازم پیمانے پر صحیح نہیں اترے گا تو اسے عوامی مفاد کے تحت گھر جانے کو کہا جائے گا۔"ملازمین کی کارکردگی کا جائزہ کون لے گا؟

بیان کے مطابق جائزہ کمیٹی میں چیف سکریٹری یا پرنسپل سکریٹری کی رینک کا افسر جسے ڈاکٹر نے نامزد کیا ہو، پرنسپل سیکرٹری ٹو لیفٹیننٹ گورنر، پرنسپل سکریٹری ٹو وزیراعلی، ایڈمنسٹریٹو سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ، ایڈجسٹ سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریٹو دیپارٹمنٹ، ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری لا جسٹس اینڈ پارلیمنٹری افیئرز ڈیپارٹمنٹ، جیسے اعلی افسران کریں گے۔ان ممبران کو کسی بھی ملازم کی سپردگی یقینی بنانے کے لیے تمام دستاویز مکمل کرنے ہوں گے۔

مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر انتظامیہ نے سول سروس کے ضوابط میں ترمیم کا اعلان کیا ہے جس کے تحت سرکاری ملازم کو 22 سال کی نوکری یا 48 سال کی عمر ہونے پر گھر جانے کو کہا جا سکتا ہے۔

جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے فرمان پر انتظامیہ نے جموں و کشمیر سول سروس ضوابط کے دفعہ 226(2) میں ترمیم کی ہے۔انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق " دفعہ میں ترمیم کیے جانے کے بعد کسی بھی سرکاری ملازم کو 22 سال نوکری میں رہنے یا 48 برس کی عمر ہونے پر گھر جانے کو کہا جا سکتا ہے۔

ایسا کرنے سے قبل متعلقہ اتھارٹی کو سرکاری ملازم کو تین مہینے کا نوٹس دینا ہوگا یا پھر تین مہینے کی تنخواہ دینی ہوگی۔ شیڈول دوم کے زمرے میں آنے والے سرکاری ملازم پر یہ لاگو نہیں ہوگا۔"بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ " سرکاری ملازم کو تمام پینشری فائدے دے جائیں گے۔

بیان کے مطابق جس میں ملازم کے نوکری کے 22 برس مکمل ہوتے ہیں یا پھر 48 سال کی عمر ہو جاتی ہے تو اس کے بعد ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور اگر وہ پیمانے پر ٹھیک نہیں بیٹھتے ہیں تو انہیں گھر جانے کو کہا جائے گا۔"بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ " ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کو اس حوالے سے ایک ریکارڈ بک تشکیل دینی ہوگی جس میں ہر سال کے شروع میں ان ملازمین کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ درج کی جائے گی۔ جب بھی کوئی ملازم پیمانے پر صحیح نہیں اترے گا تو اسے عوامی مفاد کے تحت گھر جانے کو کہا جائے گا۔"ملازمین کی کارکردگی کا جائزہ کون لے گا؟

بیان کے مطابق جائزہ کمیٹی میں چیف سکریٹری یا پرنسپل سکریٹری کی رینک کا افسر جسے ڈاکٹر نے نامزد کیا ہو، پرنسپل سیکرٹری ٹو لیفٹیننٹ گورنر، پرنسپل سکریٹری ٹو وزیراعلی، ایڈمنسٹریٹو سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ، ایڈجسٹ سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریٹو دیپارٹمنٹ، ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری لا جسٹس اینڈ پارلیمنٹری افیئرز ڈیپارٹمنٹ، جیسے اعلی افسران کریں گے۔ان ممبران کو کسی بھی ملازم کی سپردگی یقینی بنانے کے لیے تمام دستاویز مکمل کرنے ہوں گے۔

Last Updated : Oct 23, 2020, 6:42 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.