تلنگانہ کے عوام کو بنیادی حقوق دلانے کے لیے اور ایک علاحدہ ریاست بنانے کی ایک دہائی قبل تحریک نے زور پکڑا تھا اور اس کے لیے ملین مارچ نکالا گیا تھا، رواں ماہ مارچ میں اس ملین مارچ کو دس سال مکمل ہوچکے ہیں۔
تلنگانہ قانون ساز کونسل کی رکن کے کویتا نے تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دلانے کے لئے چلائی گئی تحریک کے حصہ کے طور پر نکالے گئے ملین مارچ کے دس سال کی تکمیل پر تلنگانہ کے عوام اور تلنگانہ کے جذبہ کو سلام کیا۔ اس سلسلہ میں کئے گئے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ہمارے مادر وطن کے لئے ہم متحد ہو کر اٹھ کھڑے ہوئے اور تاریخ رقم کی۔
سوشل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ٹوئٹر پر سرگرم کویتا جو تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی دختر اور تلنگانہ جاگرتی تنظیم کی صدر بھی ہیں، نے ملین مارچ کی یاد میں ایک ویڈیو بھی پوسٹ کیا۔ اس ایک منٹ 9 سیکنڈ کے مختصر ویڈیو میں انہیں ملین مارچ میں حصہ لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ تحریک کی تاریخ میں اس ملین مارچ کو تاریخی حیثیت حاصل ہے۔ 10مارچ 2011 کو یہ ملین مارچ تلنگانہ جے اے سی کی اپیل پر نکالاگیا تھا۔
یو این آئی