تلنگانہ کے وزیر صحت ہریش راؤ نے مہندرا کمپنی کے زیر اہتمام ظہیر آباد ایریا اسپتال میں آکسیجن جنریشن پلانٹ کے قیام کو قابل ستائش قرار دیا۔ یہ ریاست کا 86واں آکسیجن جنریشن پلانٹ ہے۔ کورونا کی دوسری لہر میں 500 میٹرک ٹن آکسیجن کی ضرورت تھی لیکن صرف 200 میٹرک ٹن آکسیجن دستیاب تھا۔بقیہ 300 میٹرک ٹن آکسیجن تمل ناڈو اور گوا کی ریاستوں سے حاصل کرنے کے لیے مساعی کی گئی تھی۔
اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ نے آکسیجن کی پیداوار کو 500 میٹرک ٹن تک بڑھانے کا حکم دیا۔موجودہ طورپر ریاست 300 میٹرک ٹن آکسیجن کی پیداوار تک پہنچ چکی ہے۔ ہم نے مزید 200 میٹرک ٹن آکسیجن پیدا کرنے کے لیے پشا میلارم علاقہ میں ایک پلانٹ لگانے کے سلسلہ میں معاہدہ کیا ہے۔
یہ پلانٹ جلد شروع ہو جائے گا۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں 27 ہزار بستر ہیں۔ ہر ایک بستر کے لیے آکسیجن کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ کسی بھی صورت میں آکسیجن کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
انہوں نے کہا”ہم نے طبی میدان میں معیاری تبدیلیاں کی ہیں۔ وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی ہدایت پر کئے گئے فیور سروے کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ریاست میں مسلسل دوسرے اور تیسرے دن کووڈ مثبت شرح میں کمی آئی“۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام کو ماسک کا استعمال کرنا چاہئے اور ٹیکہ لینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ غریبوں کو بہترین طبی خدمات فراہم کرنے کے معاملے میں تلنگانہ ملک کی تیسری بڑی ریاست ہے۔
انہوں نے کہاکہ ظہیر آباد ایریا اسپتال کو ترقی دی جائے گی۔اس اسپتال میں آکسیجن پلانٹ کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر ہریش راؤ نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ایریا اسپتال میں جلد ہی 50 بستروں پر مشتمل ایم سی ایچ سنٹر قائم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کے سی آرکٹس کے ذریعہ سرکاری اسپتالوں میں زچگیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وزیر نے اس موقع پر اسپتال کے اہلکاروں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ظہیر آباد کے سرکاری اسپتال میں بھی نارمل ڈیلیوری ہورہی ہے۔انہوں نے ڈاکٹرس کو ہدایت دی کہ غیر ضروری طور پر سرجری نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیشہ اور ملازمت کی اخلاقیات کو اس اسپتال کے اہلکار نہ بھولیں۔
یو این آئی