حیدرآباد: وزیر داخلہ محمد محمود علی نے بی آر ایس حکومت نے اپنے ساڑھے آٹھ سالہ دورحکومت میں اقلیتوں کے لیے 8,581 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں جو ریاست کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا تھا۔ تلنگانہ حکومت کی اقلیت دوستی کا ثبوت اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سال 2021-22 میں اقلیتوں کی بہبود کے لیے 1,286 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ سے قبل سابقہ حکومتیں، اقلیتوں کی فلاح وبہبود کا ڈھونگ کرتے تھے۔انہیں اقلیتوں کی حقیقی ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ اسی لیے سابقہ حکومتیں اقلیتوں کی بہبود کے لیے سالانہ 300 کروڑ روپے بھی خرچ نہیں کرتی تھیں۔ تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت اقلیتوں کی بالخصوص مسلمانوں کی ہمدرد حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے تشکیل تلنگانہ کے ابتداء ہی سے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہترین اسکیمات کو روبہ عمل لایا جن سے اقلیتوں کو کافی فائدہ ہورہا ہے۔ اقلیتوں کے لیے چلائی جا رہیں اسکیمات جیسے ریسیڈینشیل اسکولس، چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشپ، سول سرویسس کوچنگ ، اسٹڈی سنٹرس، مسابقتی کوچنگ،شادی مبارک، رمضان گفٹ اور دیگر کا ذکر کیا۔ انہوں نے محکمہ داخلہ کے لیے مختص کردہ بجٹ 9,599 کروڑ روپے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ پولیس ملک بھر میں سر فہرست ہے۔
تلنگانہ پولیس کی فرینڈلی پولیسنگ، کیش لیس چالان سسٹم، ویمن سیفٹی ونگ، شی ٹیم، بھروسہ سنٹر،سی سی ٹی کیمرہ، پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر، جدید طریقہ پٹرولنگ، فائر سیفٹی سسٹم کی اسکیمیں کامیابی کے ساتھ گامزن ہے۔ ریاستی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ تلنگانہ پولیس نے ملک بھر میں اپنی منفرد شناخت قائم کی ہے۔ اس کا مقابلہ ملک کی کسی ریاست نہیں کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Telangana Budget تلنگانہ اسمبلی میں بجٹ پیش، اقلیتوں کے لیے 2200 کروڑ روپیے کی تجویز