اس پر چیف جسٹس آرایس چوہان کی زیرقیادت بنچ نے سوال کیا کہ اے پی حکومت کو تلنگانہ ہائی کورٹ کس طرح ہدایت دے سکتا ہے؟ اس پر عرضی گذار کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ این جی ٹی نے اے پی حکومت کو ڈی پی آرداخل کرنے اور بعد ازاں ٹنڈر کا مرحلہ مکمل کرنے کی اجازت دی ہے۔
اس پر بنچ نے کہا کہ اگر این جی ٹی کے فیصلہ پر اعتراض ہے تو وہ سپریم کورٹ سے کیوں رجوع نہیں ہوئے؟ اس پر اے پی کے ایڈوکیٹ جنرل سری رام نے عدالت سے کہا کہ عرضی گذار کی جانب سے جو نکات کو اٹھایا گیا ہے وہ تمام نکات سپریم کورٹ میں اٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے خواہش کی کہ اس معاملہ کی سماعت سپریم کورٹ میں ہونے تک انتظار کیاجا سکتا ہے جس پر ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ میں اس معاملہ کی سماعت کی تکمیل تک اس معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔