حیدرآباد: اسمبلی میں ریاستی بجٹ کی پیشکشی کو لے کر تلنگانہ حکومت اور گورنر کے درمیان جاری تعطل ختم ہوگیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو واپس لے لیا ہے۔ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کی جانب سے ریاستی بجٹ کی عدم منظوری کے خلاف ہائی کورٹ میں لنچ موشن درخواست داخل کی گئی تھی۔ چیف جسٹس اجل بھویاں کے زیر قیادت بنچ پر سماعت کے دوران ریاستی حکومت اور راج بھون کے وکلاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ کو اطلاع دی کہ گورنر کے خطبہ سے اسمبلی بجٹ اجلاس کا آغاز ہوگا۔ ریاستی حکومت نے دائر کردہ درخواست کو واپس لے لیا ہے ۔ واضح رہے کہ 3 فروری سے شروع ہونے والے بجٹ سیشن میں گورنر کا خطبہ شامل نہیں تھا۔ طئے شدہ شیڈول کے مطابق وزیر فینانس ہریش راؤ اجلاس کے پہلے دن ریاستی بجٹ پیش کرنے والے تھے ۔ دستوری طریقہ کار کے مطابق ریاستی بجٹ کو منظوری کے لئے گورنر کے پاس روانہ کیا جاتا ہے ۔
گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے بجٹ کو منظوری نہیں دی اور اسمبلی میں گورنر کے خطبہ کی تیاریوں کے بارے میں حکومت سے سوال کیا۔ ریاستی حکومت نے بجٹ کی منظوری کے لئے راج بھون کو ہدایت دینے کے لئے لنچ موشن پر درخواست دائر کی ۔ راج بھون اور ریاستی حکومت کے وکلاء نے اتفاق رائے سے عدالت کو اطلاع دی کہ دستور کے مطابق اسمبلی کا بجٹ سیشن شروع ہوگا اور اس میں گورنر کا خطبہ شامل رہے گا۔ اس طرح راج بھون اور پرگتی بھون کے درمیان تنازعہ ختم ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کے وکیل دشنت داوے نے عدالت کو بتایا کہ بجٹ کی منظوری کے لئے 21 جنوری کو راج بھون کو مکتوب روانہ کیا گیا لیکن گورنر کی جانب سے بجٹ منظور نہیں کیا گیا اور گورنر کے آفس نے حکومت کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے بجٹ اجلاس کے آغاز پر گورنر کے خطبہ کے بارے میں وضاحت طلب کی۔ واضح رہے کہ ریاست میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ پچھلے سیشنوں میں اسمبلی اور کونسل کا اجلاس روایتی گورنر کے خطاب کے بغیر شروع ہوا تھا کیونکہ ریاستی اسمبلی کو گزشتہ ڈیڑھ سال میں ملتوی نہیں کی گئی تھی۔ سنہ 2022 میں بھی گورنر تملائی کو اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لیے مدعو نہیں کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : Telangana Budget تلنگانہ ریاست کا بجٹ اجلاس تین فروری سے