حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ریونت ریڈی نے آج رات گورنر تملی ثائی سوندرا راجن سے راج بھون میں ملاقات کرکے حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ پیش کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار بھی موجود تھے۔ قبل ازیں ریونت ریڈی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں جیت کے ساتھ ہی پارٹی کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے جمہوریت کی بحالی پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی عوام کی امنگوں پر پورا اترے گی۔ کانگریس لیڈر ریڈی نے کانگریس کی جیت پر بی آر ایس لیڈر کے ٹی آر کے بیان کا بھی خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ جذبہ اس وقت بھی جاری رہنا چاہئے جب ہم حکومت چلا رہے ہوں۔ 10 سال آپ (بی آر ایس) اقتدار میں تھے اور اب آپ اپوزیشن میں بیٹھیں گے، ہم اپوزیشن کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے عہدہ کے لئے مضبوط امیدوار سمنجھے جانے والے ریڈی نے کانگریس کے اتحادیوں، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور تلنگانہ جن سمیتی کا انتخاب میں حمایت کے لئے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن سے مخلصانہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارا تعاون کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حلف برداری کی تقریب میں تمام جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا۔ ہم کانگریس کی طرف سے دی گئی چھ ضمانتوں اور دیگر ضمانتوں کو پورا کریں گے۔
ریڈی نے کہا کہ ہم تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر کودندرم سے مشورہ اور تجاویز لیتے ہیں۔ ریاستی کانگریس صدر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ بی آر ایس تعاون کرے گا۔ جمہوریت کے فروغ کے لیے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرگتی بھون کا نام بدل کر بابا امبیڈکر صاحب پرجا بھون رکھ دیں گے اور پرگتی بھون پرجا بھون بن جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے ریاست میں پارٹی کی جیت پر پارٹی کے تلنگانہ انچارج مانک راؤ ٹھاکرے اور اے آئی سی سی کے دیگر سکریٹریوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ کانگریس تلنگانہ کے انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ آج کانگریس تلنگانہ میں حکومت بنانے جارہی ہے۔ اس میں سب سے بڑا کردار تلنگانہ کے کارکنوں اور قائدین کا ہے جس نے ہماری زبردست حمایت کی اور کانگریس کو جیت کی طرف لے گئے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں کانگریس کو 64 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے جبکہ بی آر ایس 39 اور ایم آئی ایم 7 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ بی جے پی بھی تلنگانہ میں 8 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔