وزیر فینانس ہریش راؤ نے تلنگانہ اسمبلی میں مکمل بجٹ پیش کیا۔ بجٹ تقریر کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ ریاست کے تمام طبقات کی فلاح و بہبود اور تمام شعبوں میں ترقی حکومت کا مقصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں ریاست ہر شعبہ میں ترقی کر رہی ہے اور میں اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ مجھے ریاست کا بجٹ پیش کرنے کا موقع نصیب ہوا ہے‘۔
ہریش راؤ نے مالی سال 21-2020 کےلیے 1,82,914.42 کروڑ روپئے کا بجٹ پیش کیا۔
وزیر فینانس نے تلنگانہ بجٹ میں اقلیتوں کےلیے 1518 کروڑ روپئے ایس سی فلاح و بہبود کےلیے 16534.97 کروڑ اور ایس ٹیز فلاح و بہبود کےلیے 9771.27 کروڑ روپئے مختص کئے۔
انہوں نے حیدرآباد کی ترقی کےلیے 10 ہزار کروڑ روپئے کا خصوصی بجٹ مختص کیا ہے۔ اسی طرح تعلیم کےلیے 1723 کروڑ، بلدیہ کےلیے 14800 کروڑ، محکمہ پنچایت کےلیے 23005 کروڑ، میڈیکل کےلیے 6156 کروڑ، کلیانا لکشمی اسکیم 1350 کروڑ، آبپاشی شعبہ کےلیے 11054 کروڑ روپئے مختص کئے جبکہ بجٹ میں دیگر شعبوں کےلیے خاطر خواہ رقم مختص کی گئی ہے۔
ہریش راؤ نے اعلان کیا کہ آئندہ سال 71 اقلیتی جونیئر کالجسز قائم کئے جائیں گے اور پیرانہ سالی وظیفہ کےلیے عمر کی حد کو 55 سال کردیا گیا۔
انہوں نے حیدرآباد میٹرو ریل کے دوسرے مرحلہ کا بھی اعلان کیا جو رائے درگم تا شمس آباد ہوگا۔
ہریش راؤ کی تقریر کے بعد اسپیکر اسمبلی پوچارام سرینواس ریڈی نے کاروائی کو 11 مارچ تک ملتوی کردیا۔ قبل ازیں اسپیکر نے تمام ارکان کو عالمی یوم خواتین کی مبارکباد پیش کی۔