بھارت میں بھی یہ وبا بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے لیکن یہاں اس وبا کو ایک خاص طبقہ سے جوڑا جارہا ہے جس میں بی جے پی کے ارکان اور رہنما پیش پیش ہیں۔
کچھ دن قبل وزیراعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ ’یہ وبا کسی کا مذہب، ذات اور جنس نہیں دیکھتی‘۔ لیکن بی جے پی کے کچھ ارکان اس مرض کو مسلمانوں سے جوڑنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور سماج میں نفرت کا ماحول پیدا کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔
تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے نے واضح الفاظ میں الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک طبقہ کی وجہ سے ریاست میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ اور مجلس کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی پر الزام لگایا کہ مسلمانوں کو کورنٹائن سے روک رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کن لوگوں کی وجہ سے پھیل رہا ہے یہ ہم سب جانتے ہیں۔
بی جے پی صدر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہندوؤں نے اگادی، رام نومی تقاریب کا انعقاد نہیں کیا لیکن رمضان کے موقع پر پرانے شہر میں لوگ سڑکوں پر بے فکر گھوم رہے ہیں۔
انہوں نے کورونا کو مسلمانوں سے جوڑنے کی بھرپور کوشش کی جبکہ اسی دوران بی جے پی کی جانب سے وضاحت پیش کی گئی کہ ملک میں کورونا کے خلاف جنگ میں کوئی امتیاز نہیں برتا جارہا ہے۔
پارٹی ترجمان شاہنواز حسین نے کہا کہ بعض لوگ ملک کا امیج بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ملک کے عوام متحدہ طور پر وائرس کے خلاف نبردآزما ہیں۔