آرٹی سی کے ورکرز کی بڑی تعداد نے آج دلسکھ نگر ڈپو میں دھوم دھام پروگرام اور سڑکوں پر پکوان کے انوکھے احتجاجی پروگرام میں حصہ لیا۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔مسٹر ریڈی نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس بات کی وضاحت کرے کہ حکومت کس کو بات چیت کے لئے مدعو کرے گی۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں کمیٹی کی تشکیل معاملہ میں تاخیر کا حربہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ جے اے سی کو بات چیت کے لئے حکومت سے کوئی دعوت نامہ نہیں ملا۔اسی دوران حیدرآباد کے بس بھون مین آرٹی سی کی ای ڈی کا اجلاس ہوا۔وزیراعلی کی ہدایت پر منیجنگ ڈائرکٹر سنیل شرما کی زیرقیادت کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ای ڈی وینکٹیشور راو کی زیرصدارت ہوئے اس اجلاس میں آرٹی کی ورکرس کی یونینوں کے مطالبات کے 21امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
جے اے سی کی جانب سے رکھے گئے 26مطالبات میں سے آرٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے کے سوا دیگر مطالبات پر بات چیت کی اطلاع ملی ہے۔اس اجلاس میں اس بات کا بھی تجزیہ کیا گیا کہ اگر ورکرس کے 21مطالبات قبول کئے جاتے ہیں تو اس سے کارپوریشن پر کتنا مالی بوجھ عائد ہوگا؟