وزیر بلدی نظم و نسق کے تارک راما راو نے تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کی جانب سے پرانے شہر میں سرجیکل اسٹرائیک کے اعلان کے متنازع ریمارکس کی سخت مذمت کی۔
انھوں نے حیدرآباد کے پرانے شہر کا پاکستان کے دہشت گردی مراکز سے تقابل کرنے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا پرانا شہر پاکستان یا چین کا حصہ ہے؟ سرجیکل اسٹرائک کیلئے پرانا شہر ملک کی سرحد پر واقع نہیں ہے اور نہ ہی دشمن ملک میں ہے۔
اسمبلی حلقہ مشیرآباد، عنبرپیٹ کے مختلف مقامات پر روڈ شو کے دوران کے ٹی آر نے کہا کہ صرف چند ووٹوں کی خاطر بی جے پی شہر کا ماحول بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اُنھوں نے بنڈی سنجے کی زہر افشانی پر تشویش کا اظہار کیا اور بی جے پی کو چیلنج کیا کہ ہمت ہے تو وہ ملک کی بیروزگاری، پسماندگی، مذہبی منافرت، غلط فیصلوں سے معاشی نظام کو درہم برہم کرنے والوں اور ملک کی غربت کے خلاف سرجیکل اسٹرائک کریں، یہ سب بی جے پی کیلئے ناممکن ہے۔
بی جے پی کی نااہلی کے خلاف عوام سرجیکل اسٹرائک کریں۔ کے ٹی آر نے بی جے پی سے سوال کیا کہ کیا صرف سیاسی مفاد پرستی کیلئے حیدرآباد کے ایک کروڑ عوام کو قربان کیا جائے گا۔
کے ٹی آر نے اسمبلی حلقہ مشیرآباد کے عوام سے اپیل کی کہ اس مرتبہ وہ بی جے پی اور مجلس دونوں کو سبق سکھائیں۔ بھولکپور میں آلودہ پانی کے استعمال سے 9 افراد کی موت کی یاد تازہ کی۔ ٹی آر ایس حکومت کے 6 سالہ دور حکومت میں کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے شہر حیدرآباد کی ترقی کیلئے ایک روپئے کی مدد نہیں کی جبکہ ریاست تلنگانہ سے مرکز کو روانہ کردہ رقم سے ہی وارناسی، پٹنہ اور لکھنؤ میں سڑکیں تعمیر کی گئیں۔
حیدرآباد کے سیلاب متاثرین کیلئے مرکزی حکومت نے کوئی مدد نہیں کی۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی امدادی رقم کو بھی بی جے پی نے رکوادیا۔
یہ بھی پڑھیں:حیدرآباد میں روہنگیا ووٹرز: بی جے پی کو اسدالدین اویسی کا چیلنج