آپریشن اسمائل کے ساتویں مرحلہ میں کم و بیش 388 بچوں کو یکم جنوری 2021 سے 31 جنوری 2021 تک بچایا گیا۔
جملہ 388 بچوں میں 344 لڑکے اور 44 لڑکیوں کے ساتھ ساتھ 55 بھکاری بھی شامل ہیں۔ پولیس کی پریس ریلیز میں یہ بات بتائی گئی۔ ان 55 بھکاریوں میں 28 لڑکے اور 27 لڑکیاں ہیں۔ 13 لڑکوں اور 12 لڑکیوں کو ریسکیو ہوم بھیج دیا گیا جبکہ دیگر کو کونسلنگ کے بعد ان کے والدین کے حوالے کر دیا گیا۔
گذشتہ سال آپریشن اسمائل کے تحت یکم جنوری تا 31 جنوری 2020 کے دوران جملہ 387 بچوں کو بچایا گیا تھا جن میں 367 لڑکے اور 20 لڑکیاں شامل تھیں۔
اس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 61 ایف آئی آر تا حال درج کی گئیں۔ اہم معاملات میں کاچی گوڑہ سب انسپکٹر ایس ورشا نے ایک لاپتہ لڑکے کا پتہ لگایا جو 6 نومبر2020 کو اپنے مکان سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ اس کی سوتیلی ماں کی ہراسانی کی وجہ سے یہ لڑکا لاپتہ ہوگیا تھا۔
درپن ایپ کے ذریعہ اس کا پتہ چلانے میں کامیابی حاصل کی گئی۔ اس خاتون پولیس عہدیدار نے 15 لڑکوں اور ایک لڑکی کو بچایا۔ ان میں دس لڑکوں کو ریسکیو ہوم بھیج دیاگیا جبکہ دیگر کی کونسلنگ کی گئی اور ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا۔ اس خاتون عہدیدار نے 7 ایف آئی آر بھی درج کی۔
بیگم پیٹ سب انسپکٹر ایم پی ترونی نے تین لڑکوں کو بچایا جو تارا شیلٹر ہوم سے فرار ہوگئے تھے۔ ان کواس شیلٹر ہوم کے حوالے کردیاگیا۔ ترونی نے 25 لڑکوں اور 2 لڑکیوں کو بچایا۔ ان میں سے 14کو ریسکیو ہوم بھیج دیا گیا اور 13کو کونسلنگ کے بعد ان کے والدین کے حوالہ کردیا گیا۔
مغل پورہ سب انسپکٹر محمد امجد خان نے 15 لڑکوں اور 4 لڑکیوں کو بچایا۔ ان میں سے 9 کو ریسکیو ہوم بھیج دیا گیا اور بقیہ کو کونسلنگ کے بعد ان کے والدین کے حوالہ کردیا گیا۔