مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی 1955 کے شہریت ترمیمی قانون کے مطابق این پی آر کررہے ہیں۔تو کیا یہ این آر سی سے جوڑا نہیں ہے؟ وزیر داخلہ ملک کو کیوں گمراہ کررہے ہیں۔
انہوں نے پارلیمنٹ میں میرا نام لیتے ہوئے کہا کہ ' اویسی جی این آر سی کو پورے ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا۔
امت شاہ صاحب ، جب تک سورج مشرق سے طلوع ہوتا رہے گا، ہم سچ کہتے رہیں گے این پی آر، این آر سی کی طرف پہلا قدم ہے۔ جب اپریل 2020 میں این پی آر کیا جائے گا، تو اہلکار دستاویزات طلب کریں گے حتمی فہرست این آر سی ہوگی'۔
گذشتہ روز امت شاہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہے این پی آر کا این آر سی سے کوئی تعلق نہیں۔
اویسی پر تنقید کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ اویسی جی کے اٹھائے ہوئے موقف سے میں حیران نہیں ہوں۔ اگر ہم کہتے ہیں کہ سورج مشرق سے طلوع ہوتا ہے تو اویسی صاحب کہتے ہیں کہ یہ مغرب سے طلوع ہوتا ہے۔ لیکن میں اویسی جی کو یقین دلانا چاہتا ہوں۔ کہ این پی آر، این آر سی سے بہت مختلف ہے اور اس کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
شاہ کا یہ تبصرہ منگل کے روز کابینہ کی جانب سے بھارت کی مردم شماری 2021 کے لیے 8،754.23 کروڑ روپے اور این پی آر کے لیے 3،941.35 کروڑ روپے کے اخراجات کی منظوری کے بعد سامنے آیا ہے۔
اویسی نے مزید زور دے کر کہا کہ وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ این پی آر اپنی سالانہ رپورٹ 2018-19ء میں بھارتی شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر آئی سی) کے قیام کی طرف پہلا قدم ہے۔
میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ امت شاہ مجھ سے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔ انہیں اپنی وزارت کی سالانہ رپورٹ 2018-19 کا باب 15 پڑھنا چاہیئے۔ نکات نمبر 4 میں ، وہ خود کہہ رہے ہیں کہ این پی آر کے تحت این آر آئی سی کے قیام کی طرف پہلا قدم ہے۔
ایم ایچ اے کی ویب سائٹ پر ، وزارت نے این پی آر پر لکھا کہ بھارت این پی آر کے قیام کے عمل میں ہے۔ این آر سی کی تشکیل کی طرف یہ پہلا قدم ہے۔ 26 نومبر 2014 کو جب کیرن رججی وزیر تھے انہوں نے کہا تمام عام مکینوں کا رجسٹر ہے جس میں شہری اور غیر شہری بھی شامل ہیں۔ایک اور جواب میں انہوں نے کہا کہ این پی آر این آر آئی سی کی تشکیل کی طرف پہلا قدم ہے۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والوں لوگوں پر اے آئی ایم آئی ایم رہنما نے کہا کہ اتر پردیش میں 18 افراد کو کس نے مارا؟ کیا اس کی آزادانہ تحقیقات نہیں ہونی چاہیئے؟ انکوائری ہونی چاہیئے۔ 5400 افراد جیل میں ہے۔وزیر اعظم کو اس پر بات کرنی چاہیئے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ آزادانہ تحقیقات کا حکم دیں گے۔
اویسی نے تشدد بھڑکانے کے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ' میں صرف خبروں کی بنیاد پر بات کررہا ہوں، کیا اب یہ بھی جرم ہوگیا ہے، اگر سچ بولنا جرم بن گیا ہے تو مجھے گولی ماردینا چاہیئے۔