حیدرآباد: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کیس میں پہلی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چار جولائی کو تلنگانہ کے نظام آباد پولیس اسٹیشن نے پی ایف آئی کے ارکان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 13(1)(b) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا جس پر این آئی اے نے تحقیقات کی اور جمعرات کو حیدرآباد کی ایک خصوصی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ چارج شیٹ میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ پی ایف آئی کے کارکنان نے ایک گروپ کو چاقو، لوہے کی سلاخوں و دیگر تیز دھار ہتھیاروں سے قتل کرنے کی تربیت دی ہے۔ NIA Files Charge Sheet Against 11 In PFI Conspiracy Case In Telangana
کہا جاتا ہے کہ انہیں یہ تربیت دی گئی تھی کہ کس طرح جسم کے نازک حصوں جیسے گلے، پیٹ اور سر پر حملہ کرنا ہے۔ یہ واضح کیا گیا کہ پی ایف آئی نے یوگا اور جسمانی تعلیم کو فروغ دینے کی آڑ میں نوجوانوں کے ایک گروپ کو یہ تربیت دی ہے۔ تحقیقات میں یہ بھی پایا گیا ہے کہ یہ نوجوانوں کو دوسرے گروپ کے لوگوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے ذریعے راغب کرتے ہیں اور پھر انہیں قتل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں گیارہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نظام آباد کے آٹو نگر کے کراٹے انسٹرکٹر عبدالقادر کو کلیدی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ نظام آباد سید یحییٰ سمیر (آٹو نگر)، عبدالود، شیخ عمران (مجاہد نگر)، محمد عبدالمبین (حبیب نگر)، شیخ صلاح الدین (گندارام)، کریم نگر ضلع کے حسین پورم، عثمان، عادل آباد ڈسٹرکٹ سینٹر نے ابوبکر مسجد روڈ کے فیروز خان اور بوچیریڈی کے شیخ الیاس احمد کے خلاف الزامات عائد کیے ہیں۔
این آئی اے نے کئی ریاستوں میں چھاپے مارے اور شدت پسندی کے منصوبہ بندی کے الزامات کے تناظر میں بڑی تعداد میں گرفتاریاں بھی کیں۔ این آئی اے کی ٹیموں نے گزشتہ ستمبر میں تلگو ریاستوں میں بیک وقت تقریباً 40 مقامات پر تلاشی کارروائی کی۔ صرف نظام آباد میں 23 مقامات کی تلاشی لی گئی۔ اے پی کے جگتیالا، حیدرآباد، نرمل، کریم نگر، عادل آباد، نیلور اور کرنول میں بھی تلاشی کارروائی کی۔ پی ایف آئی کارکنوں کے گھروں اور دفاتر سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر تفتیش جاری ہے۔ NIA Files Charge Sheet Against 11 In PFI Conspiracy Case In Telangana
یہ بھی پڑھیں : PFI Conspiracy Case این آئی اے نے کیرالہ، کرناٹک میں تین مقامات پر چھاپے مارے