تلنگانہ کے وزیر صنعت تارک راماراو نے مرکز پر زور دیا کہ جامع پاور لوم کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت سرسلہ کے لئے میگاپاور لوم کلسٹر (یم پی سی) کی منظوری عمل میں لائی جائے تاہم انہوں نے مرکزی حکومت کے ہینڈلوم و ٹکسٹائلس شعبہ سے متعلق کسی قسم کا تعاون نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔
انہوں نے مرکزی وزیر کامرس و انڈسٹری پیوش گوئل کے نام موسوم مکتوب میں کہا ”میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ تلنگانہ کی ترقی ملک کی ترقی ہے۔ میں نے مرکزی حکومت کو مختلف تواریخ پر قبل ازیں 7 مکتوبات روانہ کرتے ہوئے سرسلہ میں کلسٹر کے قیام کے لئے درخواست کرچکا ہوں۔
مکتوبات کے ذریعہ بار بار توجہ دہانی کے باوجود افسوس اس بات کا ہے کہ مرکزی حکومت نے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔“ ریاستی وزیر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سرسلہ دست کاری اور ٹکسٹائلس کی سرگرمیوں کا کئی دہائیوں سے اہم مرکز رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نئے شادی شدہ جوڑوں کے لیے آر ٹی سی کی منفرد اسکیم
ریاستی حکومت نے بیشتر اقدامات کئے ہیں تاکہ سرسلہ ٹاون میں بنکر طبقہ کو روزگار حاصل ہوسکے۔ اس ٹاون میں میگاپاورلوم کلسٹر کے قیام کے لئے مناسب ایکو سسٹم اور تربیت یافتہ درکار افرادی قوت موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے بیشتر اقدامات کئے ہیں تاکہ دستکاری اور پارچہ جات کے شعبہ کی بہ حیثیت مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے اور بنکر طبقہ کی بہتری کی جاسکے۔ اہم اقدامات بشمول 40 فیصد اِن پٹ سبسیڈی سے مربوط اجرتوں کے معاوضہ کی اسکیم، بنکروں کے لئے فنڈ، پاور لوم ورکرس کومسلسل کام کی فراہمی کے نتیجہ میں اس صنعت کا احیاء ہوا ہے۔اس سے آمدنی میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بھی قبل ازیں ان اقدامات کی ستائش کی تھی۔
یواین آئی