متعدد ملٹی نیشنل کمپنیوں MNC کو اردو کے کنٹینٹ رائٹرس و اردو جاننے والے دیگر عہدہ داروں و ملازمین کی ضرورت ہے اور انھیں کافی جدوجہد کے باوجود اس طرح کے امیدوار دستیاب نہیں ہیں۔ اس اہم ضرورت کی تکمیل کے لتے اردو اکیڈیمی ان ملٹی نیشنل کمپنیز بشمول فیس بک اور گوگل کے اشتراک سے عنقریب ایک جاب میلے کا اہتمام کرے گی۔ یہ اعلان ڈائریکٹر/ سکریٹری اردو اکیڈیمی Urdu Academy ڈاکٹر محمد غوث نے کیا۔
ڈاکٹر محمد غوث، ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں فروغ اردو اور کوویڈ۔19 ٹیکہ اندازی کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر اسکول انتظامیہ کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ ریاست بالخصوص شہر حیدرآباد کے اقلیتی زیرانتظام اداروں سے رجوع ہوتے ہوئے ان اسکولوں میں اردو بحیثیت زبان اول کی لازمی تعلیم کے لئے مشاورت کی جائے اور اردو تعلیم دینے والے اسکولوں کو اردو ٹیچرس فراہم کئے جائیں یا اردو ٹیچرس کے لئے مشاہرہ کا انتظام کیا جائے۔
اس تجویز پر مثبت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد غوث نے یقین دہانی کروائی کہ نئے صدرنشین کے انتخاب کے بعد بورڈ آف گورنرس میں اس تجویز پر غور کیا جائے گا۔ انھوں نے طلبہ اور اولیائے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے خوف زدہ نہ ہوں۔ انھوں نے کہا کہ قوت مدافعت اور نفسیاتی مضبوطی وائرس سے نمٹنے کے لئے ویکیسن جیسا کام کرسکتی ہیں۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ باڈی بلڈر میر محتشم علی خان نے طلبہ سے کہا کہ وہ محنت کے ذریعہ ہر مقصد حاصل کرسکتے ہیں۔
انھوں نے بچوں سے کہا کہ وہ اپنے ماں باپ کی خدمت کریں اور ان کی دعائیں لیں، تب ہی وہ کامیابی کی منازل طئے کرسکتے ہیں۔ انھوں نے بعض حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے طلبہ سے کہا کہ وہ سگریٹ، گٹکھا، ڈرگس جیسی لعنتوں کے قریب بھی نہ جائیں جن سے ان کی زندگی برباد ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ممتاز قاری نصیر الدین منشاوی نے اپنی قرأت سے سماں باندھ دیا۔ ماہر امراض جلد ڈاکٹر غلام عباس نے صدارت کی۔ صدرنشین ڈان گروپ آف انسٹی ٹیوشنس اور ڈاکٹر غلام عباس نے مہمانوں میں گلدستے تقسیم کئے۔ ٹیکہ اندازی کیمپ سے سینکڑوں اولیائے طلبہ، سابق طلبہ‘ مقامی افراد اور دیگر نے استفادہ کیا۔ ڈپٹی ڈی ایم ایچ او ڈاکٹر برجس النساء نے مفت ٹیکہ اندازی کیمپ کے اہتمام میں اہم کردار ادا کیا۔
یو این آئی