ETV Bharat / state

تلنگانہ میں ڈرون کے ذریعے ویکسین اور ادویات کی فراہمی

author img

By

Published : Sep 12, 2021, 12:57 PM IST

تلنگانہ میں 'میڈیسن فرام دی اسکائی پروجیکٹ' کے تحت ڈرون کی مدد سے ادویات اور ویکسین کی فراہمی کی جائے گی جو ایک انقلابی پہل ہے۔

Beyond Visual Line of Sight
Beyond Visual Line of Sight

تلنگانہ، ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں ڈرون کی مدد سے دوائیں پہنچائی جائیں گی۔ اس پروجیکٹ کا مقصد یہ جاننا ہے کہ مریض کی زندگی بچانے میں مددگار طبی اشیاء جیسے خون، ویکسین اور ادویات سڑک کے مقابلے میں کس تیزی سے پہنچائی جاسکتی ہیں۔

حیدرآباد سے 75 کلومیٹر دور وقار آباد ضلع میں مختص کردہ فضائی حدود کا استعمال کرتے ہوئے میڈیسن فرام دی اسکائی پروجیکٹ کا پہلا بیّانڈ ویژول لائن آف سائیٹ (بی وی ایل او ایس) ڈرون ٹرائل رن شروع ہوا۔ اس ڈرون کے ذریعے ویکسین اور دیگر ادویات کی فراہمی کا تجربہ کیا گیا۔

یہ پرواز پولیس پریڈ گراؤنڈ اور مقامی پی ایچ سی (تقریباً 3 کلومیٹر کے فاصلے) کے درمیان وقار آباد میں ہوئی جس کا افتتاح وزیر برائے شہری ہوا بازی جیوتی رادتیہ سندھیا نے کیا۔ اس دوران تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ بھی موجود تھے۔

میڈیسین فرام دی اسکائی پروجیکٹ کی شروعات کرتے ہوئے مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت کی نئی ڈرون پالیسی نے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے ملک میں ڈرون کا استعمال آسان بنا دیا ہے۔

مرکزی وزیر برائے شہری ہوا بازی جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ 'میڈیسن فرام دی اسکائی' (آسمان سے دوائیں) پروجیکٹ کے تحت ڈرون کی مدد سے دواؤں اور ویکسین کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت تلنگانہ کے 16 گرین زون سے ڈرون کی مدد سے ادویات اور ویکسین کی فراہمی شروع کی جائے گی نیز ڈیٹا کی بنیاد پر اسے قومی سطح پر متعارف کرایا جائے گا۔

میڈیسین فرام اسکائی پروجیکٹ کا آغاز کرتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ 'مرکز میں این ڈی اے کی قیادت والی حکومت کی نئی ڈرون پالیسی نے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے ملک میں ڈرون کا استعمال آسان بنا دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت ڈرون کے آپریشن کے لیے اب صرف پانچ فارم بھرنے ہوں گے جبکہ پہلے 25 فارمز بھرنے پڑتے تھے۔

پہلے ڈرون آپریٹر کو 72 اقسام کی فیس بھرنی پڑتی تھی لیکن اب صرف چار اقسام کی فیس ادا کرنی ہوگی۔ گرین زون کے تحت ڈرون کے آپریشن یا اڑان کے لیے کسی طرح کی پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ یلو زون میں ڈرون اڑانے کے لیے پیشگی اجازت لینی ہوگی جبکہ ریڈ زون 'نو فلائی' زون ہوگا اور وہاں ڈرون نہیں اڑائے جاسکتے۔

جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ 'تلنگانہ کے 16 گرین زون میں میڈیسین فرام دی اسکائی پروجیکٹ شروع کیا جائے گا اور اس کے ڈاٹا کا تین ماہ تک تجزیہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت، وزارت آئی ٹی، ریاستی حکومت اور مرکز کے ساتھ مل کر ہم اعداد و شمار کا تجزیہ کریں گے اور پورے ملک کے لیے ایک ماڈل تیار کریں گے۔

یہ تلنگانہ نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے انقلابی دن ہے۔ سندھیا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک نئی ڈرون پالیسی بنائی گئی ہے۔ میڈیسین فرام دی اسکائی کو تلنگانہ نے ورلڈ اکنامک فورم نیتی آیوگ اور ہیلتھ نیٹ گلوبل (اپولو ہسپتال) کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔

تلنگانہ، ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے جہاں ڈرون کی مدد سے دوائیں پہنچائی جائیں گی۔ اس پروجیکٹ کا مقصد یہ جاننا ہے کہ مریض کی زندگی بچانے میں مددگار طبی اشیاء جیسے خون، ویکسین اور ادویات سڑک کے مقابلے میں کس تیزی سے پہنچائی جاسکتی ہیں۔

حیدرآباد سے 75 کلومیٹر دور وقار آباد ضلع میں مختص کردہ فضائی حدود کا استعمال کرتے ہوئے میڈیسن فرام دی اسکائی پروجیکٹ کا پہلا بیّانڈ ویژول لائن آف سائیٹ (بی وی ایل او ایس) ڈرون ٹرائل رن شروع ہوا۔ اس ڈرون کے ذریعے ویکسین اور دیگر ادویات کی فراہمی کا تجربہ کیا گیا۔

یہ پرواز پولیس پریڈ گراؤنڈ اور مقامی پی ایچ سی (تقریباً 3 کلومیٹر کے فاصلے) کے درمیان وقار آباد میں ہوئی جس کا افتتاح وزیر برائے شہری ہوا بازی جیوتی رادتیہ سندھیا نے کیا۔ اس دوران تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ بھی موجود تھے۔

میڈیسین فرام دی اسکائی پروجیکٹ کی شروعات کرتے ہوئے مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت کی نئی ڈرون پالیسی نے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے ملک میں ڈرون کا استعمال آسان بنا دیا ہے۔

مرکزی وزیر برائے شہری ہوا بازی جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ 'میڈیسن فرام دی اسکائی' (آسمان سے دوائیں) پروجیکٹ کے تحت ڈرون کی مدد سے دواؤں اور ویکسین کی فراہمی شروع کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت تلنگانہ کے 16 گرین زون سے ڈرون کی مدد سے ادویات اور ویکسین کی فراہمی شروع کی جائے گی نیز ڈیٹا کی بنیاد پر اسے قومی سطح پر متعارف کرایا جائے گا۔

میڈیسین فرام اسکائی پروجیکٹ کا آغاز کرتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ 'مرکز میں این ڈی اے کی قیادت والی حکومت کی نئی ڈرون پالیسی نے قوانین میں نرمی کرتے ہوئے ملک میں ڈرون کا استعمال آسان بنا دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت ڈرون کے آپریشن کے لیے اب صرف پانچ فارم بھرنے ہوں گے جبکہ پہلے 25 فارمز بھرنے پڑتے تھے۔

پہلے ڈرون آپریٹر کو 72 اقسام کی فیس بھرنی پڑتی تھی لیکن اب صرف چار اقسام کی فیس ادا کرنی ہوگی۔ گرین زون کے تحت ڈرون کے آپریشن یا اڑان کے لیے کسی طرح کی پیشگی اجازت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ یلو زون میں ڈرون اڑانے کے لیے پیشگی اجازت لینی ہوگی جبکہ ریڈ زون 'نو فلائی' زون ہوگا اور وہاں ڈرون نہیں اڑائے جاسکتے۔

جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ 'تلنگانہ کے 16 گرین زون میں میڈیسین فرام دی اسکائی پروجیکٹ شروع کیا جائے گا اور اس کے ڈاٹا کا تین ماہ تک تجزیہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت، وزارت آئی ٹی، ریاستی حکومت اور مرکز کے ساتھ مل کر ہم اعداد و شمار کا تجزیہ کریں گے اور پورے ملک کے لیے ایک ماڈل تیار کریں گے۔

یہ تلنگانہ نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے انقلابی دن ہے۔ سندھیا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک نئی ڈرون پالیسی بنائی گئی ہے۔ میڈیسین فرام دی اسکائی کو تلنگانہ نے ورلڈ اکنامک فورم نیتی آیوگ اور ہیلتھ نیٹ گلوبل (اپولو ہسپتال) کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.