ETV Bharat / state

حیدرآباد: 75 سال کی عمرمیں نقاشی کے لیے پُرعزم

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے 75 سالہ سید نصرالدین وقار لکڑی کے ٹکڑوں سے اسلامی مقامات کا ماڈل تیار کرتے ہیں۔ اس سے قبل وہ سعودی عرب میں واقع شاہ فیصل لائبری میں بطور لائبریریئن اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

نقاشی کے لئے پرعزم
نقاشی کے لئے پرعزم
author img

By

Published : Sep 4, 2021, 1:18 PM IST

ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے سعید آباد علاقہ سے تعلق رکھنے والے 75 سالہ سید نصرالدین وقار گذشتہ سات سالوں سے لکڑی کے ٹکڑوں سے اسلامی اہمیت کے حامل مقامات، تاریخی مقامات سمیت دیگر چیزوں کی نقاشی کر تے ہیں۔

نقاشی کے لئے پرعزم

سید نصرالدین وقار اس سے قبل سعودی عرب میں واقع شاہ فیصل لائبری میں بطور لائبریریئن اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مذکورہ ملازمت سے سبدکدوشی کے بعد انہوں نے باضابطہ طورپر نقاشی کا فن سیکھا اور اس کے بعد سے ہی وہ اس کام سے جڑے ہیں۔

سید نصرالدین وقار شاہ فیصل لائبریری میں خانہ کعبہ کی آویزاں 200 سالہ قدیم، مدینہ منورہ، صفا مروہ سمیت دیگر چیزوں کا ماڈل تیار کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اب تک وہ 200 سے زیادہ افراد کو یہ فن سکھا چکے ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ میسور کے فرمانروا ٹیپو سلطان نے اس فن سے جڑے گاریگروں کو بیرون ممالک سے میسور بلایا تھا۔ اس کے بعد سے ملک میں اس کا رواج عام ہوا۔

سید نصیر الدین وقار نے کہا کہ ہنر سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی- لڑکیاں اس آرٹ کو سیکھنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں ابھی تک کسی نے قرآنی آیات و اسماء مبارک پر مشتمل خطاطی کا کورس شروع نہیں کیا ہے-

مزید پڑھیں:کورونا دور میں بھی خطاطی نے بڑھائی آمدنی

انہوں نے حیدرآباد میں کام کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلامک نمائش کا اہتمام کریں-


ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے سعید آباد علاقہ سے تعلق رکھنے والے 75 سالہ سید نصرالدین وقار گذشتہ سات سالوں سے لکڑی کے ٹکڑوں سے اسلامی اہمیت کے حامل مقامات، تاریخی مقامات سمیت دیگر چیزوں کی نقاشی کر تے ہیں۔

نقاشی کے لئے پرعزم

سید نصرالدین وقار اس سے قبل سعودی عرب میں واقع شاہ فیصل لائبری میں بطور لائبریریئن اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مذکورہ ملازمت سے سبدکدوشی کے بعد انہوں نے باضابطہ طورپر نقاشی کا فن سیکھا اور اس کے بعد سے ہی وہ اس کام سے جڑے ہیں۔

سید نصرالدین وقار شاہ فیصل لائبریری میں خانہ کعبہ کی آویزاں 200 سالہ قدیم، مدینہ منورہ، صفا مروہ سمیت دیگر چیزوں کا ماڈل تیار کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اب تک وہ 200 سے زیادہ افراد کو یہ فن سکھا چکے ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ میسور کے فرمانروا ٹیپو سلطان نے اس فن سے جڑے گاریگروں کو بیرون ممالک سے میسور بلایا تھا۔ اس کے بعد سے ملک میں اس کا رواج عام ہوا۔

سید نصیر الدین وقار نے کہا کہ ہنر سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی- لڑکیاں اس آرٹ کو سیکھنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد میں ابھی تک کسی نے قرآنی آیات و اسماء مبارک پر مشتمل خطاطی کا کورس شروع نہیں کیا ہے-

مزید پڑھیں:کورونا دور میں بھی خطاطی نے بڑھائی آمدنی

انہوں نے حیدرآباد میں کام کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلامک نمائش کا اہتمام کریں-


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.