موسیقی میں غزل سب سے زیادہ پسند کی خانے والی صنف ہے۔ لیکن گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اس کو پسند کرنے اور سننے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ غزل گانے والوں کی تعداد اب انگلیوں پر گنی جا سکتی ہے۔
حیدرآباد میں بھی اکا دکا غزل گلوکار ہی رہ گئے ہیں، جن کو اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے مواقع کم ہی ملتے ہیں۔ پاپ اور ریپ کے اس دور میں بھی جیوتی نامی غزل گلوکارہ مقبول غزل گلوکاروں مہدی حسن، غلام علی خان، عابدہ پروین، بیگم اختر و دیگر کی غزلوں کو گاتی ہیں۔
غزل سے اپنے لگاؤ کے متعلق جیوتی نے بتایا کہ بچپن سے ہی غزلیں سنتے ہوئے اسے اس میں دلچسپی پیدا ہوئی اور وہ غزلوں کو گنگنانے لگی۔
جیوتی کے والد اور افراد خاندان نے اس کی حوصلہ افزائی کی اور دس برس کی عمر سے اس نے غزل سکیھنا اور گانا شروع کیا۔ جیوتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے فن کا مظاہرہ کرنے لگی اور اپنی گلوکاری کی وجہ سے کم وقت میں اس نے دنیا بھر میں اپنے مداح بنالیے۔
اس کے سب سے بڑے مداح پاکستان کے حبیب اللہ سومرو ہیں جو جیوتی کی گلوکاری کو نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ اسے اپنی بیٹی مانتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر انہیں موقع ملے تو وہ جیوتی کو پاکستان مدعو کریں گے۔