تلنگانہ ہائی کورٹ نے اس احساس کا اظہار کیا ہے کہ کورونا کی جانچ کو روکنے کے لئے پبلک ہیلت ڈائرکٹر کی جانب سے جاری کردہ احکام تعجب خیز ہیں۔
عدالت نے واضح کیا کہ آئی سی ایم آر کے رہنما خطوط کے خلاف پبلک ہیلت ڈائرکٹر کے احکام جاری کئے گئے ہیں۔ہائی کورٹ نے قبل ازیں اس کی جانب سے جاری کردہ احکام پر عمل نہ کرنے پر حکومت پر برہمی ظاہر کی۔عدالت نے اس بات پر بھی برہمی ظاہر کی کہ حکومت کو وارڈ واری اساس پر کورونا کے معاملات کی تفصیلات میڈیا بلیٹن میں جاری کرنے کی ہدایت دی گئی تھی،اس ہدایت پر بھی عمل نہیں کیاگیا۔میڈیا بلیٹن میں بھی کئی غلطیاں پائی جارہی ہیں۔
عدالت نے کہاکہ ریاست میں کنٹینمنٹ کا کیاطریقہ کار ہے اس سے واقف کروایاجائے۔ساتھ ہی کنٹیمنٹ علاقوں کی تفصیلات بھی پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔عدالت نے گذشتہ 20دنوں کے دوران کورونا جانچ کی رپورٹ کی تفصیلات بھی پیش کرنے کی ہدایت دی۔بنچ نے مرکزی ٹیم کے دورہ حیدرآباد،اس ٹیم کی تجاویزاوراس سلسلہ میں اختیار کی جانے والی حکمت عملی کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی اورقبل ازیں عدالت کی جانب سے جاری کردہ احکام پر 17جولائی سے قبل عمل کرنے کی ہدایت دی۔
ہائی کورٹ نے انتباہ دیا کہ عدالتی احکام پر عمل نہ کرنے کی صورت میں 20جولائی کو چیف سکریٹری،محکمہ صحت وبلدی نظم ونسق کے پرنسپال سکریٹریز اور گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)کے کمشنر کو حاضر عدالت ہونا پڑے گا۔