حیدرآباد: اسرائیلی بمباری کے خلاف مجلس اتحاد المسلمین نے پارٹی دفتر دار السلام میں کل جماعتی احتجاجی جلسہ عام منعقد کیا جس میں علماء کرام و مشائخن کے علاوہ ریاستی وزیر داخلہ محمود علی نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسہ میں بیرسٹر اسد الدین اویسی نے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائیلی مملکت کی جارحیت کے خلاف ایک قرارداد پیش کی۔ جس کو نعرہ تکبیر کی گونج میں منظور کیا گیا۔
صدر مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ "ہم وزیراعظم مودی سے اپیل کرتے ہیں کہ غزہ میں ایک انسانی راہداری کھولی جائے...اب جبکہ ہمارے پاس جی 20 کی صدارت بھی ہے، ہم وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہندوستان کو اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرنی چاہیے اور انسانی ہمدردی کی راہداری کھولنی چاہیے۔ تاکہ غزہ کے لوگوں کو انسانی بنیادوں پر ریلیف مل سکے"۔
-
#WATCH | AIMIM Chief Asaduddin Owaisi says, "We appeal to PM Modi that a humanitarian corridor should be opened in Gaza...Now that we have the G20 presidency we appeal and demand from PM Modi that we should condemn this act and open a humanitarian corridor so that the people of… pic.twitter.com/zlJwU2pQ9S
— ANI (@ANI) October 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | AIMIM Chief Asaduddin Owaisi says, "We appeal to PM Modi that a humanitarian corridor should be opened in Gaza...Now that we have the G20 presidency we appeal and demand from PM Modi that we should condemn this act and open a humanitarian corridor so that the people of… pic.twitter.com/zlJwU2pQ9S
— ANI (@ANI) October 23, 2023#WATCH | AIMIM Chief Asaduddin Owaisi says, "We appeal to PM Modi that a humanitarian corridor should be opened in Gaza...Now that we have the G20 presidency we appeal and demand from PM Modi that we should condemn this act and open a humanitarian corridor so that the people of… pic.twitter.com/zlJwU2pQ9S
— ANI (@ANI) October 23, 2023
اسد الدین اویسی نے اسرائیلی جارحیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطین پر اسرائیلی مظالم اور لگاتار بمباری کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے مودی حکومت سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ رہی کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی معاملے کو سلجھانے کی کوشش کرتا ہے تاہم اس معاملے میں اب تک ہندوستان کا کوئی ٹھوس موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
مزید پڑھیں: انسانی حقوق کے علمبردارغزہ میں اسرائیلی جارحیت پر خاموش کیوں: اویسی
مزید پڑھیں: اسرائیل حماس جنگ کے درمیان وزیراعظم مودی کی اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بات چیت
مختلف علماء کرام اور مشائخین نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنی اسرائیل کی سرشت میں ظلم و زیادتی ہی ہے۔ اس قوم کی ساری تاریخ میں کہیں خیر و شرافت دکھائی نہیں دیتی۔ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے بے انتہا مظالم کے خلاف 57 مسلم ممالک بھی بے بس نظر آتے ہیں۔ اس کے باوجود فلسطینی عوام‘ مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے تھکتے دکھائی نہیں دیتے۔ اقوام عالم کو یہ جان لینا چاہئے کہ مسلم امہ کے نزدیک مرتبہ شہادت ایک عظیم شرف ہے اور وہ اللہ کی راہ میں خوشی خوشی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتی آئی ہے۔
واضح رہے کہ حماس اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں اسرائیل کی بمباری کے باعث اب تک پانچ ہزار سے زائد فلسطینی افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت سبھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل سے جنگ روکنے کا مطالبہ کیا۔