گزشتہ سال دسمبر میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں ریاست تلنگانہ میں برسر اقتدار پارٹی ٹی آر ایس نے سب سے زیادہ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اب جاریہ سال ماہِ فروری کے گزشتہ ہفتہ ہی جی ایچ ایم سی کے میئر اور ڈپٹی میئر کا عہدہ بھی ٹی آر ایس کو ہی حاصل ہوا۔ میئر کا عہدہ گدوال وجیہ لکشمی کو ملا ہے جو اب 22 فروری کو اپنے عہدہ کا جائزہ لیں گی۔ تاہم ان کا ایک بیان سرخیوں میں ہے جس کی وجہ سے ہر پلیٹ فارم پر شہریوں کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جس پر میئر حیدرآباد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بارش کے خلاف نہیں ہے لیکن حالیہ سیلاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایسی بارش نہ ہونے کا تذکرہ کیا تھا لیکن عوام کی جانب سے اس کو غلط انداز میں لیا جارہا ہے۔
جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کی جانب سے میئر کا نیا چیمبر ہیڈ آفس کی ساتویں منزل پر تیار کیا جارہا ہے۔ میئر جی وجیہ لکشمی کی خواہش کے مطابق چیمبر تیار کیا جارہا ہے۔ میئر منتخب ہونے کے بعد سے گدوال وجیہ لکشمی نے جی ایچ ایم سی میں سرکاری کام کاج کا ابھی تک آغاز نہیں کیا ہے۔ تاہم انہوں نے نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کے حیدرآباد پہونچنے پر سرفہرست سٹیزن کی حیثیت سے حیدرآباد ایر پورٹ پہنچ کر نائب صدر جمہوریہ کا خیر مقدم کیا۔
میئر حیدرآباد نے کہا کہ بارش سے متعلق ان کے بیان کو میڈیا کی جانب سے غلط انداز میں تور مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک وضاحت میں بتایا کہ 100 سال بعد جس طرح سے شہر حیدرآباد اور ریاست میں بارش ہوئی تھی، انہوں نے اس طرح کی بارش نہ ہونے کی خواہش کی تھی مگر ہمیشہ کے لئے بارش نہ ہونے جیسا تاثر دیا گیا ہے جس سے وہ بھی حیرت زدہ ہوگئی ہیں۔