تلنگانہ کی پولٹری صنعت جو کوویڈ19کے بحران سے باہر نکل رہی تھی، کو ایک اور نئے چیلنج کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔اس نئے بحران کی وجہ سے مرغیوں کو پالنے والوں کی تنظیموں نے اس انڈسٹری سے وابستہ افراد پرزور دیا کہ وہ قیمتوں میں کمی پر سرکاری کولڈ اسٹوریج کا استعمال کریں۔ایسے کولڈ اسٹوریج کے مراکز میں کرایہ کم ہے۔
راجستھان، مدھیہ پردیش،ہریانہ اورکیرل میں برڈ فلو کے معاملات کا پتہ چلا ہے۔کیرل نے پہلے ہی اس انفلوئنزا کو المیہ قراردیا ہے۔اس نے پولٹری کے انڈوں اور گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لئے احکام جاری کئے گئے ہیں۔
نیشنل ایگ کوارڈی نیشن کمیٹی(این ای سی سی)حیدرآباد زون کے صدرنشین جی چندرشیکھرریڈی نے کہاکہ انڈوں اور چکن کی قیمتوں میں کمی تشویش کی بات ہے۔بدنیتی پر مبنی افواہوں کے کورونا لاک ڈاون کے دوران پھیلائے جانے سے پہلے ہی اس صنعت پر اثرپڑااوراب ایک مرتبہ پھر موجودہ خوف کی وجہ سے اس کاروبار کو مشکل صورتحال کا سامناکرناپڑرہا ہے۔
گزشتہ دو دنوں سے انڈوں کی فروخت میں بتدریج گراوٹ پیدا ہوگئی ہے۔انڈے کی قیمت میں 60پیسے تک کمی ہوئی ہے۔اسی طرح چکن کی قیمت میں بھی بتدریج کمی ہوتی جارہی ہے۔ذرائع نے کہاکہ یہ انڈسٹری جلد ہی اس انفلوئنزا سے باہر نکل پائے گی۔یہ بحران عارضی نوعیت کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امراوتی میں دارلحکومت مسئلہ پر کسانوں کا احتجاج جاری