ETV Bharat / state

حیدرآباد: ڈینگو کے معاملات میں روز بروز اضافہ - حیدرآباد کی خبریں

فیور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ شنکر نے بتایا کہ یکم اگست سے اب تک صرف فیور اسپتال میں ہی زائد از 80 معاملات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بخار، جسم میں درد، کھانسی جیسی علامات پر فوری ڈاکٹرز سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا اورکہا کہ ڈینگو ہونے پر جسم میں 20 ہزار سے کم پلیٹ لیٹس ہونا تشویش کی بات ہے۔

حیدرآباد: ڈینگو کے معاملات میں روز بروز اضافہ
حیدرآباد: ڈینگو کے معاملات میں روز بروز اضافہ
author img

By

Published : Aug 21, 2021, 5:40 PM IST

حیدرآباد میں ڈینگو کے معاملات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ فیور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ شنکر نے بتایا کہ یکم اگست سے اب تک صرف فیور اسپتال میں ہی زائد از 80 معاملات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بخار، جسم میں درد، کھانسی جیسی علامات پر فوری ڈاکٹرز سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ڈینگو ہونے پر جسم میں 20 ہزار سے کم پلیٹ لیٹس ہونا تشویش کی بات ہے۔

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ عمومًا ہر انسان کے جسم میں پلیٹ لیٹس دیڑھ لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ تک ہوتے ہیں۔ ڈینگو کا اثر یقینًا پلیٹ لیٹس پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ ماہ ڈینگو کے معاملات میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اسپتال کے آؤٹ پیشنٹ شعبہ سے رجوع ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر روزانہ 800 ہوگئی ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈینگو کے تعلق سے عوام کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ مکانات میں مچھر کش دواؤں کا استعمال کیا جائے۔ گھر میں صاف پانی کا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بخار کا تین دن تک کم نہ ہونا، سرمیں درد، جسم میں خارش یہ تمام ڈینگو کی علامات ہیں۔ ان علامات پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع ہوں اور ڈینگو کا معائنہ کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ کے وزیر فائنانس ہریش راؤ نمائش سوسائٹی کے صدر مقرر

ڈینگو کے متاثرین کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ موسمی اور وبائی امراض پر لوگ سرکاری و نجی اسپتالوں سے رجوع ہورہے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں کے ذرائع کے مطابق یہاں رجوع ہونے والوں میں زیادہ تر مریض، بخار، سردی، کھانسی، سر درد، بدن درد اور دست و قئے کی شکایت سے متاثر ہیں۔ ان میں سے زیادہ وائرل فیور سے متاثر ہیں۔

ڈاکٹرز نے موسمی امراض کے پیش نظر شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھر اور آس پاس کے ماحول کو پاک وصاف رکھا جائے۔ گندہ پانی جمع نہ ہونے دیں تاکہ مچھروں کی افزائش نہ ہو۔ گھروں میں پودوں کے گملے، کولرس اور واٹر ٹینک وقفہ وقفہ سے صاف کرتے رہیں کیونکہ ڈینگو بخار کی وجہ بننے والے مچھروں کی صاف پانی میں ہی افزائش ہوتی ہے۔ خاص طور پر یہ مچھر دن کے وقت ہی کاٹتے ہیں۔

یہ مچھر مکانات کے اندھیرے کونوں، وغیرہ میں چھپے رہتے ہیں لہٰذا ان مچھروں سے بھی گھر کو پاک وصاف بنانے کے لئے بھی وقفہ وقفہ سے صفائی کی جانی چاہئے۔ ڈاکٹرز کے مطابق موسمی بخار عام طور پر تین تا چار دن میں کم ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر کسی کو تین تا چار دن سے زائد بخار کی شکایت ہوتو مریض کو چاہئے کہ وہ فوری طبی معائنے کروائیں۔ یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ کھانے اور پینے کی اشیاء میں صاف صفائی کا خیال رکھیں۔

یو این آئی

حیدرآباد میں ڈینگو کے معاملات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ فیور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ شنکر نے بتایا کہ یکم اگست سے اب تک صرف فیور اسپتال میں ہی زائد از 80 معاملات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بخار، جسم میں درد، کھانسی جیسی علامات پر فوری ڈاکٹرز سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ڈینگو ہونے پر جسم میں 20 ہزار سے کم پلیٹ لیٹس ہونا تشویش کی بات ہے۔

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ عمومًا ہر انسان کے جسم میں پلیٹ لیٹس دیڑھ لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ تک ہوتے ہیں۔ ڈینگو کا اثر یقینًا پلیٹ لیٹس پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ ماہ ڈینگو کے معاملات میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اسپتال کے آؤٹ پیشنٹ شعبہ سے رجوع ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر روزانہ 800 ہوگئی ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈینگو کے تعلق سے عوام کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ مکانات میں مچھر کش دواؤں کا استعمال کیا جائے۔ گھر میں صاف پانی کا استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بخار کا تین دن تک کم نہ ہونا، سرمیں درد، جسم میں خارش یہ تمام ڈینگو کی علامات ہیں۔ ان علامات پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع ہوں اور ڈینگو کا معائنہ کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ کے وزیر فائنانس ہریش راؤ نمائش سوسائٹی کے صدر مقرر

ڈینگو کے متاثرین کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ موسمی اور وبائی امراض پر لوگ سرکاری و نجی اسپتالوں سے رجوع ہورہے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں کے ذرائع کے مطابق یہاں رجوع ہونے والوں میں زیادہ تر مریض، بخار، سردی، کھانسی، سر درد، بدن درد اور دست و قئے کی شکایت سے متاثر ہیں۔ ان میں سے زیادہ وائرل فیور سے متاثر ہیں۔

ڈاکٹرز نے موسمی امراض کے پیش نظر شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھر اور آس پاس کے ماحول کو پاک وصاف رکھا جائے۔ گندہ پانی جمع نہ ہونے دیں تاکہ مچھروں کی افزائش نہ ہو۔ گھروں میں پودوں کے گملے، کولرس اور واٹر ٹینک وقفہ وقفہ سے صاف کرتے رہیں کیونکہ ڈینگو بخار کی وجہ بننے والے مچھروں کی صاف پانی میں ہی افزائش ہوتی ہے۔ خاص طور پر یہ مچھر دن کے وقت ہی کاٹتے ہیں۔

یہ مچھر مکانات کے اندھیرے کونوں، وغیرہ میں چھپے رہتے ہیں لہٰذا ان مچھروں سے بھی گھر کو پاک وصاف بنانے کے لئے بھی وقفہ وقفہ سے صفائی کی جانی چاہئے۔ ڈاکٹرز کے مطابق موسمی بخار عام طور پر تین تا چار دن میں کم ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر کسی کو تین تا چار دن سے زائد بخار کی شکایت ہوتو مریض کو چاہئے کہ وہ فوری طبی معائنے کروائیں۔ یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ کھانے اور پینے کی اشیاء میں صاف صفائی کا خیال رکھیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.