کوئلہ کے بلاکس کی نجی کاری کے خلاف تلنگانہ میں سنگارینی کالریز کوئلہ کی کانوں کے ورکرس نے ہڑتال کی۔
آج صبح کی شفٹ سے مکمل طورپر ہڑتال شروع کردی گئی۔دیگر ریاستوں میں بھی 72گھنٹے کی ہڑتال شروع کی گئی۔نیشنل ٹریڈ یونینوں نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے کیونکہ مرکزی حکومت نے ملک بھرکے کوئلہ کے بلاکس کو پرائیویٹ شعبہ کے حوالے کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
آتمانربھر بھارت کے لئے ان بلاکس کو پرائیویٹ شعبہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جس کے خلاف تلنگانہ کے بھوپال پلی میں سنگارینی کالریز کوئلہ کی کان کے ورکرس نے ہڑتال شروع کی۔ملک بھر میں تین روزہ ہڑتال کا اعلان کیاگیا جس کے حصہ کے طورپر اس ہڑتال کا یہاں آغاز ہوا۔
اس ہڑتال کے نتیجہ میں بھدرادری کوتہ گوڑم اور کومرم بھیم آصف آباد ضلع کی کوئلہ کی کانوں اور اوپن کاسٹ کانوں میں کام متاثر رہا۔اس ہڑتال میں تمام ٹریڈ یونینوں نے حصہ لیا۔دوسری طرف کسی بھی ناگہانی کو روکنے کے لئے پولیس کی بھاری تعداد ان کانوں کے قریب تعینات کردی گئی ہے۔
بھوپال پلی سنگارینی کے جنرل منیجر کے دفتر کے قریب احتجاج کے موقع پر صورتحال کچھ دیر کے لئے کشیدہ ہوگئی۔دوسری طرف منچریال ضلع میں بھی اسی طرح کا احتجاج کیاگیا جس کے نتیجہ میں کوئلہ کی پیداوار متاثر ہوئی۔اس ہڑتال کی حمایت مختلف ورکرس یونینوں نے کی۔ان یونینوں نے اس ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ورکرس نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے قدم کی شدید مخالفت اور مذمت کی۔انہوں نے مرکز سے مطالبہ کیاکہ فوری طورپر اس فیصلہ سے دستبرداری اختیار کی جائے۔