تحریک مسلم شبان کے دفتر حیدرآباد میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں علماء،مشائخ اور سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی-
اس موقع پر تحریک مسلم شبان کے کنوینر جے اے سی مشتاق ملک نے میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تلنگانہ سکریٹریٹ کی دو مساجد 5 ماہ قبل شہید کردی گئی۔
ریاست کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے علماء و مشائخ اور مسلم رہنماؤں سے ماہ اکتوبر میں مساجد کا سنگ بنیاد رکھنے کے وعدہ کیا تھا- لکین 5 ماہ گزر چکے ہیں ابھی تک سنگ بنیاد نہیں رکھا گیا ہے- وزیراعلی سے ملاقات کرنے والے افراد اس معاملے میں اب خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
انھوں نے کہا' ہم سنگ بنیاد رکھنے کا مطالبہ نہیں کررہے ہیں بلکہ ہم ان دو مساجد میں نماز شروع کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ حکومت محدود افراد کو بھی نماز کی اجازت دے تو کوئی بات نہیں مگر نماز ہر حال میں پڑھی جانی چاہیے۔'
مشتاق ملک نے کہا کہ حکومت مساجد کی جگہ پر نماز ادا کرنے کی اجازت دے۔ اگر اجازت نہیں دی گئی تو 24 جنوری کو مارچ نکالا جائے گا، جس میں علماء و مشائخ مسلم رہنما وکلاء، اور عوام کی کثیر تعداد اس میں شامل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ میں اقلیتی بہبود کے لیے مثالی بجٹ، بس رقم خرچ نہیں ہوتی