جسٹس ایس ایس شنڈے اور جسٹس مادھوجمدار نے کہا کہ ملزم بستر مرگ پر ہے۔ان کو علاج کی ضرورت ہے۔عدالت نے دو ہفتوں کے لئے ان کو ناناوتی اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ دو ہفتوں کے بعد صورتحال دیکھی جائے گی۔بنچ نے یہ بھی ہدایت دی کہ عدالت کو مطلع کئے بغیر ان کو اسپتال سے ڈسچارج نہ کیا جائے۔
بنچ نے کہا کہ عدالت میں ان کی طبی رپورٹس داخل کی جائیں۔راؤ خاندان کے ایک فرد کو ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔عدالت نے اس معاملہ کی آئندہ سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔ عرضی گذار کی طرف سے رجوع ہونے والی وکیل اندراجئے سنگھ کی اس دلیل سے بنچ نے اتفاق کیا کہ 15منٹ کے ویڈیو کال کے ذریعہ ان کے طبی معائنے ممکن نہیں ہیں اور ماہر ڈاکٹرز کی رہنمائی میں ان کے تفصیلی معائنے کئے جانے چاہئے۔
سرکاری وکیل دیپک ٹھاکرے نے بنچ سے کہا کہ حکومت کو ان کو ناناوتی اسپتال منتقل کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم استغاثہ نے کہاکہ اس معاملہ کو خصوصی کیس کے طورپر دیکھا جائے۔ ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل انل سنگھ جو این آئی اے کی طرف سے رجوع ہوئے نے راو کو ناناوتی اسپتال منتقل کرنے پر اعتراض کیا اور کہاکہ جے جے اسپتال میں مناسب سہولیات ہیں۔
اندراجئے سنگھ نے کہاکہ ورا ورا راؤ کی جیل میں ہی موت ہوسکتی ہے۔ان کی طبی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کی حالت کافی خراب ہے اور تلوجہ جیل میں علاج کیلئے کوئی مناسب سہولیات نہیں ہیں۔