وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے پرامن تلنگانہ کو مذہبی جنونیت اور عداوتوں کی نذر کرنے کی سازش کرنے کا بی جے پی پر الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر ریاست مذہبی جذبات اور نفرت کی زد میں آتی ہے تو کئی دہوں تک پسماندگی کا شکار ہوجائے گی۔ BJP Accused of Plotting Religious Fanaticism
راجنا سرسلہ میں ایک پروگرام سے خطاب میں کے ٹی آر نے کہا کہ ریاست حیدرآباد کے بھارت مملکت میں انضمام کی یاد میں تلنگانہ حکومت تین دن تک جشن مناتے ہوئے مختلف تقریبات کا انعقاد کر رہی ہے۔ قربانیوں کی یاد میں یہ تقاریب کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ KTR on BJP
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کیلئے جدوجہد کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ 1948 میں شاہی حکومت کے خلاف 1956 کی دہائی میں تلنگانہ اور 2001 میں کے سی ار کی قیادت میں تلنگانہ تحریک کی جدوجہد کی گئی۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ سکریٹریٹ کو دستور کے بانی ڈاکٹر بی آر امبیڈکر سے موسوم کرنے پر مسرت کااظہار کرتے ہوئے اس کا خیرمقدم کیا۔ وزیر بلدی نظم و نسق نے کہا کہ امبیڈکر کے ویژن کی وجہ سے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل عمل میں آئی ہے۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کیلئے کئی لوگوں نے قربانیاں دی ہیں ۔اس تلنگانہ ریاست کو ذات ، پات اور مذہب کے نام پر تقسیم ہونے سے بچانے کی ضرورت ہے۔
تلنگانہ حکومت تمام لوگوں کو متحد رکھنے کیلئے جشن منارہی ہے ۔ مگر چند فرقہ پرست طاقتیں ہر چیز کو مذہب سے جوڑتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ کے عوام کو متحد رہنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد یہ ریاست سارے ملک میں فلاح و بہبود کے معاملے میں ٹریڈ مارک بن گئی ہے۔ ریاست کے ہر ضلع میں 85 تا 90 فیصد خاندان آسرا پنشن منظور ہوئے ہیں۔ برقی اور پانی کے نظام کو مستحکم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرسلہ میں ماضی میں صرف ایک ڈگری کالج تھا اب زرعی ، پالی ٹکنک کالجس کے بشمول دیگر کئی دوسرے کالجس قائم ہوئے ہیں ۔ بہت جلد میڈیکل کالج بھی قائم ہوگا۔