ETV Bharat / state

بھینسہ فساد: اندھادھند گرفتاریوں سے اقلیتی طبقہ میں خوف کا ماحول

ضلع نرمل کے بھینسہ میں پیش آئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد پولیس کی جانب سے بڑے پیمانہ پر کاروائی کرتے ہوئے نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں کشیدگی دیکھی جارہی ہے۔

author img

By

Published : Jan 14, 2020, 7:24 PM IST

Bhainsa clashes: 35 arrested, situation under control
بھینسہ فساد: اندھادھند گرفتاریوں سے اقلیتی طبقہ میں خوف کا ماحول

پولیس کے مطابق بھینسہ میں حالات پرامن اور قابو میں ہیں۔

دو روز قبل پیش آئے فرقہ وارانہ فساد کے بعد علاقہ میں 144 نافد کیا گیا تھا جس کے بعد بھی حالات مزید کشیدہ ہوگئے تھے اور کئی مقامات پر تصادم کے واقعات پیش آئے تھے۔

تصادم کے واقعات میں مساجد، مکانات، دوکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی گئی۔

مقامی عوام کے مطابق پولیس کی موجودگی میں مساجد اور اقلیتی فرقہ کے مکانات پر پتھر بازی کی گئی اور مختلف مقامات پر آتشزنی بھی کی گئی۔

ذرائع کے مطابق پولیس ایک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے بے قصور اقلیتی نوجوانوں کو بڑے پیمانہ پر گرفتار کر رہی ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ وہیں پولیس کے مطابق اب تک 35 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی جی ناگاریڈی اور پرامود کمار کے علاوہ اعلیٰ پولیس عہدیدار بھینسہ میں قیام کئے ہوئے ہیں اور حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ سرکاری اطلاعات کے مطابق علاقہ میں انٹرنیٹ خدمات کو مزید کچھ دنوں تک معطل رکھا جائے گا۔

الیکشن ابزرور شروتی اہوجا نے حالات کا جائزہ لینے کےلیے متاثر علاقوں کا دورہ کیا۔ مقامی افراد نے ان سے شکایت کی کہ انتظامیہ کی جانب سے فساد کے دوران اقلیتی طبقہ کو ہوئے نقصانات کا جائزہ نہیں لیا جارہا ہے بلکہ صرف اکثریتی فرقہ کے نقصانات کو ظاہر کیا جارہا، جس کے بعد شروتی اہوجا نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ اقلیتی طبقہ کو ہوئے نقصانات سے متعلق سروے کیا جائے۔

بھینسہ میں بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاپڈ ایکشن فورس کو علاقہ میں تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 12 جنوری کی رات فرقہ وارانہ طور پر حساس بھینسہ شہر میں معمولی جھگڑے کے بعد دونوں فرقوں میں تصادم ہوگیا جو فرقہ وارانہ تشدد کی شکل اختیار کرگیا تھا۔ زبردست کشیدگی کے بعد پولیس نے شہر میں رات کا کرفیو نافذ کیا۔

بھینسہ میں کشیدہ حالات کے بعد نرمل، عادل آباد، منچریال اور آصف آباد اضلاع میں انٹرنیٹ سرویس کو مسدود کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق بھینسہ میں حالات پرامن اور قابو میں ہیں۔

دو روز قبل پیش آئے فرقہ وارانہ فساد کے بعد علاقہ میں 144 نافد کیا گیا تھا جس کے بعد بھی حالات مزید کشیدہ ہوگئے تھے اور کئی مقامات پر تصادم کے واقعات پیش آئے تھے۔

تصادم کے واقعات میں مساجد، مکانات، دوکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی گئی۔

مقامی عوام کے مطابق پولیس کی موجودگی میں مساجد اور اقلیتی فرقہ کے مکانات پر پتھر بازی کی گئی اور مختلف مقامات پر آتشزنی بھی کی گئی۔

ذرائع کے مطابق پولیس ایک طرفہ کاروائی کرتے ہوئے بے قصور اقلیتی نوجوانوں کو بڑے پیمانہ پر گرفتار کر رہی ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ وہیں پولیس کے مطابق اب تک 35 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی جی ناگاریڈی اور پرامود کمار کے علاوہ اعلیٰ پولیس عہدیدار بھینسہ میں قیام کئے ہوئے ہیں اور حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ سرکاری اطلاعات کے مطابق علاقہ میں انٹرنیٹ خدمات کو مزید کچھ دنوں تک معطل رکھا جائے گا۔

الیکشن ابزرور شروتی اہوجا نے حالات کا جائزہ لینے کےلیے متاثر علاقوں کا دورہ کیا۔ مقامی افراد نے ان سے شکایت کی کہ انتظامیہ کی جانب سے فساد کے دوران اقلیتی طبقہ کو ہوئے نقصانات کا جائزہ نہیں لیا جارہا ہے بلکہ صرف اکثریتی فرقہ کے نقصانات کو ظاہر کیا جارہا، جس کے بعد شروتی اہوجا نے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ اقلیتی طبقہ کو ہوئے نقصانات سے متعلق سروے کیا جائے۔

بھینسہ میں بڑی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاپڈ ایکشن فورس کو علاقہ میں تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 12 جنوری کی رات فرقہ وارانہ طور پر حساس بھینسہ شہر میں معمولی جھگڑے کے بعد دونوں فرقوں میں تصادم ہوگیا جو فرقہ وارانہ تشدد کی شکل اختیار کرگیا تھا۔ زبردست کشیدگی کے بعد پولیس نے شہر میں رات کا کرفیو نافذ کیا۔

بھینسہ میں کشیدہ حالات کے بعد نرمل، عادل آباد، منچریال اور آصف آباد اضلاع میں انٹرنیٹ سرویس کو مسدود کردیا گیا۔

ZCZC
PRI GEN NAT
.HYDERABAD MDS1
TL-CLASH-SITUATION
Bhainsa violence: Situation under control,25 held
Hyderabad, Jan 14 (PTI) Twenty five people have been
arrested so far in connection with the communal clashes that
took place at Bhainsa town of Nirmal district, where situation
was peaceful and under control, district authorities said on
Tuesday.
Clashes broke out in the town over a petty issue about
some people riding motorcycles without silencers late on
Sunday night leading to arguments between members of two
communities over the noise, followed by assault, stone-pelting
and arson which continued beyond midnight.
Even though prohibitory orders under section 144 of the
Criminal Procedure Code banning assembly of more than five
people, was imposed in the town some members of both sides
again clashed by indulging in stone-pelting on Monday after
which police resorted to lathi-charge to disperse them.
"The situation is peaceful and totally under control...
we are supervising the situation," a senior district official
told PTI over phone on Tuesday.
Police registered cases and during the course of
investigation examined CCTV footages and arrested 25 people
from both the communities.
Apart from deployment of large number of police personnel
drawn from adjoining districts, RAF personnel were also
deployed since Monday night, the official said.
Internet services remained suspended in the town.
The fight turned violent with members of the two
communities setting on fire over 20 vehicles including two-
wheelers and a car, besides ransacking houses.
Some of the rioters allegedly cut water pipes of the fire
engines that were engaged in extinguishing the flames,
district officials said adding some residents have also
claimed that their houses were also looted by the mob.
A total of 14 houses were damaged due to the fireand as
many as 24 two-wheelers were fully burnt while one three-
wheeler and a carwere partially burnt. PTI VVK
ROH
ROH
01141204
NNNN
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.