انہوں نے 68 برس کی عمر میں حیدرآباد سے مہاراشٹر تک کا سفر سائیکل سے طے کیا ہے۔
محمد دستگیر بتاتے ہیں کہ انہوں نے 15 برس کی عمر میں سائیکل چلانا شروع کیا اور اب تک انہوں نے اس سلسلہ کو باقی رکھا ہے۔ گذشتہ 55 برسوں سے وہ سائیکل کا سفر کر کے مختلف شہر میں آرام فرما بزرگان دین کے مقبروں پر حاضری دیتے ہیں۔
سنہ 2015 میں انہوں نے حیدرآباد سے کرناٹک کا سفر طے کیا۔
سنہ 2016 میں کرناٹک کے ہی شہر گلبرگہ کا سفر کیا۔ سنہ 2017 میں ناگپور پہنچ کر بابا تاج الدین کی بارگاہ میں حاضری دی۔
سنہ 2018 میں انہوں نے راجستھان کے شہر اجمیر میں واقع حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کی بارگاہ میں حاضری دی۔
اب انتظامیہ سے اجازت ملنے پر وہ سائیکل سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ پہنچ کر عمرے کی سعادت بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اس سفر میں انہوں نے سائیکل سے ہی دہلی، آگرہ اور متھورا کا سفر کیا۔
ان کا کہناہ ہے کہ انہوں نے ایک سفر کے دوران 400 گھنٹوں تک سائیکل چلایا اور 500 کلو میٹر کا طویل سفر طے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آنکھوں کے سامنے آشیانے اجاڑ دیے گیے
ان کا کہنا ہے کہ وہ قومی یکجہتی کو فروغ دینے اور سائیکل چلا کر صحت کو ٹھیک رکھنے کی خاطر سائیکل چلا کر مختلف شہروں میں آرام فرما بزرگار دین کی بارگاہ میں حاضری دیتے ہیں اور لوگوں کے اندر بھی ایسی تحریک پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔